طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انرجی ڈ رنکس بچوں اور بڑوں کی صحت کونقصان پہنچا سکتے ہیں۔ طبی ماہرین نے بتایا ہے کہ انرجی ڈرنکس میں ایک خاص قسم کا کیمیکل کیفین ہے جو انسانی گردوں اور دل کے لیے نقصان کا باعث ہوتا ہے۔
آدھا چمچ انرجی ڈرنکس کے مشروب میں چھ ملی گرام کیفین ہوتا ہے جو چھ اونس کافی میں ہوتا ہے۔ ایک لیٹر انرجی ڈرنک میں اس کی مقدار ایک ہزار ساٹھ ملی گرام ہوتی ہے جو بچوں اور بڑوں کو بیمار کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے جو فالج اور دل کے دورہ کا باعث بنتا ہے۔ انرجی ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے کئی ممالک ایسے مشروبات بنانے والی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کررہے ہیں۔
آدھا چمچ انرجی ڈرنکس کے مشروب میں چھ ملی گرام کیفین ہوتا ہے جو چھ اونس کافی میں ہوتا ہے۔ ایک لیٹر انرجی ڈرنک میں اس کی مقدار ایک ہزار ساٹھ ملی گرام ہوتی ہے جو بچوں اور بڑوں کو بیمار کرنے کے لیے کافی ہے۔ اس سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو جاتا ہے جو فالج اور دل کے دورہ کا باعث بنتا ہے۔ انرجی ڈرنکس کے بڑھتے ہوئے رجحان کی حوصلہ شکنی کے لیے کئی ممالک ایسے مشروبات بنانے والی کمپنیوں پر بھاری ٹیکس عائد کررہے ہیں۔