سکاٹ لینڈ یارڈ نے تصدیق کر دی ہے کہ ارب پتی برطانوی خاتون ایوا روسنگ مغربی لندن میں اپنے مکان میں مردہ حالت میں پائی گئی ہیں۔
اڑتالیس سالہ امریکی شہری ایوا ٹیٹرا پیک ڈبوں کے کاروبار سے اربوں ڈالر کمانے والے خاندان کی رکن تھیں۔
پولیس حکام کو ایوا کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے باوجود موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے اور مزید تجزیے کیے جارہے ہیں۔
لندن پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ایوا روسنگ کے موت کے حوالے سے ایک انچاس سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم اب وہ پولیس کی تحویل میں نہیں اور اس کا علاج ہورہا ہے۔
پولیس کے مطابق انھوں نے پیر کے دن جب منشیات تلاش کرنے کے سلسلے میں ایوا روسنگ کے گھر پر چھاپا مارا تو انہیں ایوا کی لاش ملی اور مشکوک شخص بھی وہاں سے گرفتار ہوا۔
دو ہزار آٹھ میں ایوا روسنگ اور ان کے شوہر ہینز کرسٹن روسنگ کےگھر سے منشیات برآمد ہوئی تھیں جس کی وجہ سے انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔
ایوا کو اس وقت بھی گرفتار کیا گیا تھا جب انھوں نے لندن میں معمولی مقدار میں ہیرئین اور کوکین امریکہ کے سفارت خانہ میں سمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔ بعد میں انہیں تنبیہ کر کے ان کے خلاف عائد مقدمہ ختم کردیا گیا۔
ایوا راؤزنگ کا شمار برطانیہ کے امیر ترین خواتین میں ہوتا ہے اور انہیں اپنے والد سے پانچ اعشاریہ چار ارب پونڈ کا کاروبار ورثے میں ملا تھا۔
ایوا کی ہلاکت کی وجہ تاحال نامعلوم
اڑتالیس سالہ امریکی شہری ایوا ٹیٹرا پیک ڈبوں کے کاروبار سے اربوں ڈالر کمانے والے خاندان کی رکن تھیں۔
پولیس حکام کو ایوا کی لاش کے پوسٹ مارٹم کے باوجود موت کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے اور مزید تجزیے کیے جارہے ہیں۔
لندن پولیس کے ایک ترجمان کے مطابق ایوا روسنگ کے موت کے حوالے سے ایک انچاس سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا تھا تاہم اب وہ پولیس کی تحویل میں نہیں اور اس کا علاج ہورہا ہے۔
پولیس کے مطابق انھوں نے پیر کے دن جب منشیات تلاش کرنے کے سلسلے میں ایوا روسنگ کے گھر پر چھاپا مارا تو انہیں ایوا کی لاش ملی اور مشکوک شخص بھی وہاں سے گرفتار ہوا۔
دو ہزار آٹھ میں ایوا روسنگ اور ان کے شوہر ہینز کرسٹن روسنگ کےگھر سے منشیات برآمد ہوئی تھیں جس کی وجہ سے انہیں مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔
ایوا کو اس وقت بھی گرفتار کیا گیا تھا جب انھوں نے لندن میں معمولی مقدار میں ہیرئین اور کوکین امریکہ کے سفارت خانہ میں سمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔ بعد میں انہیں تنبیہ کر کے ان کے خلاف عائد مقدمہ ختم کردیا گیا۔
ایوا راؤزنگ کا شمار برطانیہ کے امیر ترین خواتین میں ہوتا ہے اور انہیں اپنے والد سے پانچ اعشاریہ چار ارب پونڈ کا کاروبار ورثے میں ملا تھا۔
ایوا کی ہلاکت کی وجہ تاحال نامعلوم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔