اب بھارت میں لوگ چائے کی چسکی لے کر راحت ہی نہیں فخر بھی محسوس کرسکتے ہیں کیونکہ چائے جلد ہی قومی مشروب بننے والی ہے۔
بھارتی منصوبہ بندی کمیشن کے نائب صدر مونٹیک سنگھ آہلووالیہ نے کہا کہ چائے کو اگلے سال اپریل میں قومی مشروب کا درجہ دے دیا جائے گا۔
بھارت کی شمالی مشرقی ریاست آسام کے جورہاٹ میں آسام ٹی پلانٹرس ایسوسی ایشن کے 75 ویں سالگرہ کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں مونٹیک سنگھ آہلووالیہ نے کہا کہ ’آئندہ برس سترہ اپریل کو چائے کو قومی مشروب کے طور پر اعلان کردیا جائے گا۔‘ سترہ اپریل آسام میں چائے اگانے والے پہلے بھارتی اور 1857 کے بغاوت کے ہیرو منيرام دیوان کا یوم پیدائش بھی ہے۔
منیرام دیوان سال 1806 میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک دن کلکتہ میں گھوم رہے تھے کا انہوں نے کچھ انگریز تاجروں کو چائے کے کاروبار سے ہونے والے فائدے کے بارے میں بات کرتے سنا۔
منیرام دیوان نے ان تاجروں کو بتایا کہ آسام، اروناچل پردیش کی سرحد پر قبائلی کچھ اسی طرح کے پودے اگاتے ہیں۔ دیوان کی بات سن کر آسام میں جاکر سب سے پہلے چائے اگانے والے آدمی تھے رابرٹ بروس۔
دیوان
نے سال 1845 میں اپنا خود چائے کے باغات لگائے۔ بعد میں انہوں نے انگریزوں
کے خلاف 1857 کے غدر میں بھی حصہ لیا جس کی وجہ سے انگریزوں نے انہیں
پھانسی پر چڑھا دیا۔
بھارت
میں چائے کی اہمیت کے بارے میں بتاتے ہوئے مونٹیک سنگھ اہلووالیہ نے کہا
’چائے کے اہمیت کے پیچھے دوسری اہم وجہ یہ ہے کہ یہاں کام کرنے والی
ملازمین میں نصف خواتین ہیں اور چائے کی صنعت منظم سیکٹر میں سب سے زیادہ
ملازمتیں دینے والی صنعت ہے۔‘
بھارت دنیا میں کالی چائے کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والا ملک ہے اور پوری دنیا میں کالی چائے سب سے زیادہ بھارت میں ہی پی جاتی ہے ۔ ایک سروے کے مطابق بھارت میں 83 فیصد گھروں میں چائے کا استعمال ہوتا ہے۔
بھارت دنیا میں کالی چائے کی سب سے زیادہ پیداوار کرنے والا ملک ہے اور پوری دنیا میں کالی چائے سب سے زیادہ بھارت میں ہی پی جاتی ہے ۔ ایک سروے کے مطابق بھارت میں 83 فیصد گھروں میں چائے کا استعمال ہوتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔