کھیل اور کھلاڑی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں
کھیل اور کھلاڑی لیبل والی اشاعتیں دکھا رہا ہے۔ سبھی اشاعتیں دکھائیں

اتوار, جنوری 06, 2013

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کا اعزاز

دلّی میں منعقدہ سی ایٹ کرکٹ ریٹنگ انعام کی رنگارنگ تقریب میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کے اعزاز سے نوازا گیا وہیں بھارت کے ویراٹ کوہلی کو سال دوہزار گیارہ بارہ کے لیے بین الاقوامی کرکٹر آف دی ایئر کے خطاب سے نوازا گیا۔ ایشیئن بریڈ مین کے نام سے جانے جانے والے پاکستان کے سابق کپتان ظہیر عباس کو لائف ٹائم اعزاز سے نوازا گیا اور بھارت اور پاکستان کے لیے مخصوص اعزازات میں پاکستان کے انضمام الحق کو ونڈے کے بہترین بلے باز کا اعزاز دیا گیا جبکہ بھارت کے سنیل گاوسکر کو ٹیسٹ کے بہترین بلے باز کے اعزاز سے نوازا گیا۔ بھارت کے آل راؤنڈر کپل دیو کو اگر ٹیسٹ کے بہترین بالر کے اعزاز سے نوازا گیا تو ون ڈے کے بہترین بولر کا اعزاز وسیم اکرم کو دیا گیا۔ پاکستان کے سابق کرکٹر سعید انور کو لوگوں کے پسندیدہ کرکٹر کا اعزاز دیا گیا۔

پاکستان کی ٹیم کا ایوارڈ حاصل کرتے ہوئے پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا کہ’پاکستان ٹیم کی جانب سے یہ اعزاز لینا ان کے لیے بڑے فخر کی بات ہے‘۔ انھوں نے کہا کہ ’اس سے قبل انیس سو ننانوے میں پاکستان ٹیم کو یہ اعزاز دیا گیا تھا اور میں نے پاکستان کی طرف سے اسے لیا تھا اور آج پھر مجھے یہ اعزاز حاصل ہو رہا ہے کہ میں یہ انعام حاصل کر رہا ہوں‘۔ جمعہ کی شام دلی کے لیے بہت خاص تھی کیونکہ بھارت اور پاکستان کے بڑے کرکٹر ایک جگہ موجود تھے اور اپنی یادیں تازہ کر رہے تھے۔ کرکٹ کی ان شخصیات نے اپنے نئے اور پرانے قصے سناکر اپنے چاہنے والو کا دل خوش کر دیا۔ 

سب سے نوجوان ہندوستانی کھلاڑی کے لیے انمکت چند کو ایوارڈ دیتے وقت جب سنیل گاوسکر نے ان سے ان کے نام ’انمکت‘ کا مطلب پوچھا تو انمکت نے کہا۔ یہ ایک مصرعہ کے معنی کی طرح ہے، ہم پنچھی انمکت گگن کے، یعنی جن کے لیے کوئی باؤنڈری یا حد نہیں ہوتی تو گواسکر نے چٹکی لیتے ہوئے کہا، اسی لیے تو تم چھکے زیادہ لگاتے ہو اور باؤنڈري کم۔ ویسے گواسکر کے لیے بھی ایک لمحہ ایسا آیا جب تقریب میں ہنسی کے فوارے پھوٹ پڑے۔ دراصل جب پاکستان کے سابق کپتان ظہیر عباس کو لائف ٹائم ایوارڈ کے لیے سٹیج پر بلایا گیا تو رميز راجہ نے گواسکر سے کہا کہ آپ نے ظہیر عباس کا وکٹ حاصل کرنے کے لیے کون سی گیند کی تھی، تیز، باؤنسر یا گگلي؟ جواب میں گواسکر نے کہا کہ میں نے تو کچھ نہیں کیا، ہماری دوستی تو بہت پرانی ہے 1971 سے۔ یہ تو ظہیر نے ہی سوچا کہ چلو اس کو وکٹ دے دیتے ہیں ورنہ ریٹائر ہونے تک انہیں تو وکٹ ملنے سے رہی۔

اس موقع پر جب ظہیر عباس سے ان کی بہترین بلے بازی کا راز پوچھا گیا تو انہوں نے راز سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہ مشق کے دوران وکٹ کیپر وسیم باری کو کہتے تھے کہ وہ ان کی خامیوں کے بارے میں بتائیں۔ ایسے ہی ایک موقعہ پر انہوں نے باری کو ذمہ داری دی لیکن تھوڑی دیر بعد جب انہوں نے پیچھے مڑكر دیکھا تو باری وہاں نہیں تھے انہوں باری سے پوچھا کہ کیا ہوا بھائی تم چلے کیوں گئے تو باری نے پیار سے گالی دیتے ہوئے کہا کہ ... ’ تو کوئی بال چھڈے گا تا ای تو دسے گا کتھے غلطتي کی‘۔

ویسے تو اس تقریب میں بہت سے یادگار لمحے آئے لیکن رميز راجہ اور سابق کپتان انضمام الحق کے درمیان ہوئی چہلبازی نے تو ہنسی کی محفل سجا دی۔ رميز نے کہا کہ میری کتاب کے حساب سے پاکستان نے کبھی اتنا ’کول‘ کھلاڑی پیدا نہیں کیا ہے جتنا زیادہ دباؤ والا ماحول اتنے ہی آپ پر سکون، کیا ہے راز .....؟ انضمام نے کہا: 'دباؤ تو مجھ پر بھی ہوتا تھا شاید دکھائی نہیں دیتا تھا دراصل 1992 میں عالمی کپ کے فائنل میں جب میں کپتان عمران خان کے ساتھ کھیل رہا تھا تو انہوں نے کہا کہ یہ جونوے ہزار کی بھیڑ یہاں آئی ہے ان کے سامنے یہ سوچ کر کھیلو کہ یہ تمہیں ہی دیکھنے آئی ہے۔ اپنے اوپر بھروسہ رکھو، بس یہ دو الفاظ میں نے یاد رکھے۔ اس کے بعد رميز نے پوچھا یادگار رن آؤٹ؟ انہوں نے کہا - بہت سارے۔

اس تقریب میں قصے تو بہت تھے لیکن باتوں باتوں میں غیر ملکی كوچز کو حوالے سے پاکستان کے سابق کپتان اور فاسٹ بولر وسیم اکرم اپنے دل کی بات کہہ دی۔ انہوں نے کہا کہ جب وہ پاکستان کے لیے کھیل رہے تھے تو اس وقت پاکستان نے انگلینڈ کے جیفری بائکاٹ کو بہت سارے پیسے دے کر دو ہفتے تک کوچنگ کے لیے رکھا۔ یہ فیصلا اس وقت پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین کا تھا جو سمجھتے تھے کہ انہیں کرکٹ کی بڑی سمجھ ہے۔ بائکاٹ آئے اور نوجوان کھلاڑیوں کو تربیت دینی شروع کی۔ میں دور سے دیکھ رہا تھا کہ قذافی سٹیڈیم میں بالکل بيچو بيچ نوجوان کرکٹر عمران نذیر میدان کے پچ چکر لگانے کے بعد بائكاٹ کے سامنے ہاں، ہاں میں سر ہلا رہے تھے۔ تربیت ختم ہونے کے بعد میں نے اس سے پنجابی میں پوچھا - تو کیا کر رہا تھا، کجھ سمجھ میں آئی؟ عمران بولا - نہیں. میں نے کہا - تو تو پھر ہاں- ہاں میں سر کیوں ہلا رہا تھا، تو عمران بولا - اگر نا- نا کرتا تو وہ دو گھنٹے اور بولتا۔

پاکستانی کرکٹ ٹیم کو ’ٹیم آف دی ایئر‘ کا اعزاز

منگل, جنوری 01, 2013

شعیب ملک ... خوش قسمت رہے

پاکستان کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شعیب ملک اس حوالے سےخوش قسمت قرار پائے کہ کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی کے قوانین کی رو سے آخری تین میچوں میں دو مرتبہ آؤٹ ہونے کےباوجود ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ قوانین کے مطابق کھلاڑی کی جانب سے فیلڈ امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کی صورت میں حتمی فیصلہ تھرڈ امپائر کرتا ہے۔ ایک اننگ میں فیلڈ امپائر کے صرف دو فیصلے چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن اگر کھلاڑی چیلنج نہ کرے تو اسے آوٴٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔ 

انڈیا کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں شعیب ملک ایشانت شرما کا ہائی باؤنسر کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئےتھے۔ شعیب ملک نے فیلڈ امپائرز سے تھرڈ امپائر کو فیصلہ دینے کی اپیل کی اور اس طرح شعیب ملک کی قسمت نے ساتھ دیا اور وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ اسی طرح ون ڈے میچ میں اتوار کو شعیب ملک، روی چندرن اشوین کی بال پر مہندرا سنگھ دھونی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، لیکن تھرڈ امپائر نے اشوین کی بال ’نو بال‘ قرار دے دی اور یوں شعیب ملک ایک مرتبہ پھر خوش قسمت ٹھہرے۔ ان دونوں میچز کی خاص بات یہ بھی تھی کہ دونوں میچز بھارت کے خلاف تھے اور دونوں میچز کے وننگ سٹروکس بھی شعیب ملک نے کھیلے۔

پیر, دسمبر 31, 2012

اولمپک کھلاڑیوں کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے

آسٹریلوی سائنسدانوں نے تحقیقی رپورٹ میں کہا ہے کہ اولمپک ایتھلیٹس، جو کسی بھی میڈل پوزیشن پر پہنچتے ہیں، دیگر انسانوں کے مقابلے میں اوسطاﹰ دو اعشاریہ آٹھ برس زیادہ زندہ رہتے ہیں۔ آسٹریلیا کی میلبورن یونیورسٹی کی ٹیم کی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آیا کسی ایتھلیٹ نے سونے، چاندی یا کانسی کا تمغہ جیتا، مگر ایتھلیٹس دوسروں کے مقابلے میں زیادہ عرصہ جیتے ہیں۔ صحت سے متعلق معیشت کے ماہر فلیپ کلارک کے بقول، ’مزے کی بات یہ ہے کہ سونے کا تمغہ جیتنے والوں میں زندگی کی طوالت کے اعتبار سے اضافی فائدہ نہیں دیکھا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ زیادہ پیسہ اور شہرت اس سلسلے میں کوئی زیادہ کردار ادا نہیں کرتے۔‘ محققین نے اس اعتبار سے گرمائی اور سرمائی اولپمک مقابلوں میں سن 1896 سے شرکت کرنے والے 15ہزار 174 ایتھلیٹس کی زندگیوں کا مطالعہ کیا۔

اس سلسلے میں نو ممالک کے ایتھلیٹس کا گروپ ترتیب دیا گیا تھا، جس میں امریکا، جرمنی، روس، برطانیہ، فرانس، اٹلی، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ شامل ہیں۔ اس گروپ میں ایتھلیٹس کا مطالعہ ملک، عمر، جنس اور پیدائش کے برس کے اعتبار سے کیا گیا۔ پروفیسر کلارک کے مطابق عمر کی طوالت میں متعدد عناصر کار فرما ہوتے ہیں، جس میں جینز، جسمانی سرگرمیاں اور صحت مند طرز زندگی شامل ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ عمر کی طوالت کے اعتبار سے کسی ایک عنصر کو بنیادی تسلیم کر لینا خاصا مشکل کام ہے۔ تاہم اگر کسی ایتھلیٹ نے 25 برس کی عمر تک کوئی اولمپک میڈل حاصل کر لیا ہے، تو یہ توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ زیادہ عمر کا حامل ہو گا، کیونکہ وہ ایک عام آدمی کے مقابلے میں زیادہ صحت مند ہوگا۔ برطانوی میڈیکل جرنل میں شائع ہونے والے اس تحقیقی رپورٹ میں پروفیسر کلارک کا تاہم یہ بھی کہنا ہے کہ مختلف چیزوں اور انسانی عمر کی طوالت کے درمیان ربط کے حوالے سے کچھ کہنا اتنا آسان بھی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایتھلیٹس کی زندگیوں کے مطالعے سے معلوم ہوتا ہے کہ اس لمبی عمر اور صحت کے بدلے ان کھلاڑیوں کو کئی دیگر چیزوں پر سمجھوتہ بھی کرنا پڑتا ہے اور ان میں اعلیٰ تعلیم بھی شامل ہے، کیونکہ یہ کھلاڑی اپنی توجہ جسمانی ورزشوں اور ایتھلیٹکس کے دیگر معاملات پر مرکوز رکھتے ہیں، اور تعلیمی اعتبار سے ان کی قابلیت بہت زیادہ شاندار نہیں ہوتی۔

اولمپک کھلاڑیوں کی عمر زیادہ طویل ہوتی ہے، تحقیق

ہفتہ, دسمبر 29, 2012

کرکٹ کی تاریخ کا طویل القامت کھلاڑی

اسلام آباد — پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے نئے فاسٹ باؤلر محمد عرفان کرکٹ کی تاریخ کے سب سے طویل القامت کھلاڑی ہیں۔ اُن کا قد سات فٹ اور ایک انچ ہے جبکہ اس سے قبل ویسٹ انڈیز کے تیز باؤلر جوئیل گارنر کو یہ اعزاز حاصل تھا جن کا قد چھ فٹ اور آٹھ انچ تھا۔ تیس سالہ محمد عرفان کا تعلق پنجاب سے ہے اور اُنھوں نے 25 دسمبر کو بنگلور میں بھارت کے خلاف اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جو پاکستان نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹوں سے جیت لیا تھا۔ اس میچ میں عرفان کی تیز رفتار باؤلنگ کا سامنا کرتے ہوئے بھارتی بلے بازوں کو بہت مشکلات کا سامنا رہا۔ میزبان ٹیم کے اِن فارم بلے باز ورات کوہلی اُن کی تیزرفتار گیندوں کو کھیلنے میں ناکام رہے اور یوں وہ عرفان کی ایک عمدہ گیند کو کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کامران اکمل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔

عرفان نے دو ہزار دس میں انگلینڈ کے خلاف دو ایک روزہ انٹرنینشل میچ کھیل کر اپنے بین الاقوامی کیرئیر کا آغاز کیا تھا مگر مایوس کن کارکردگی کے باعث بعد میں پاکستان نے جو بھی سیریز کھیلی اُنھیں نظر انداز کردیا گیا۔

کرکٹ کی تاریخ کا طویل القامت کھلاڑی

جمعرات, دسمبر 27, 2012

بھارت کے خلاف سات فٹ کا ’خفیہ‘ پاکستانی ہتھیار

پاکستان کرکٹ ٹیم بھارت کے خلاف سیریز کے لیے ایک خفیہ ہتھیار لے کر آئی ہے۔ ایک تیز بولر جس کا قد سات فٹ کے آس پاس ہے لیکن موجودہ سیریز میں ان کے بارے میں کوئی بھی معلومات لینا فی الحال مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن ہے۔

اس بولر کا نام محمد عرفان۔ میچ سے دو دن پہلے پاکستان ٹیم نے صحافیوں سے بات چیت کے لیے کپتان محمد حفیظ کے علاوہ فاسٹ بولر عمر گل اور سہیل تنویر کو بھیجا۔ لیکن عرفان سے بات کرنے کی تمام درخواستیں نامنظور کر دی گئیں۔ پاکستان کے کپتان محمد حفیظ نے بھی اپنے بولرز اور محمد عرفان سے پوچھے گئے سوال پر براہ راست جواب دینے کے بجائے کہا ’ہمارے پاس پہلے میچ اور پوری سیریز کے لیے خاص منصوبہ تیار ہے۔ لیکن ہم اسے میڈیا کے ساتھ شیئر نہیں کر سکتے۔‘ ویسے جب پاکستان کرکٹ ٹیم گراؤنڈ پر پریکٹس کرتی ہے تو یہ کھلاڑی دور سے ہی نظر آتا ہے۔ چھ فٹ اور دس انچ لمبے محمد عرفان کے سامنے کامران اکمل اور عمر اکمل جیسے کھلاڑی ان کے کندھے تک بھی نہیں پہنچتے۔ فرسٹ کلاس کرکٹ میں عرفان نے پینتیس میچوں میں ایک سو اٹھائیس وکٹیں حاصل کی تھیں۔

تیس سالہ عرفان نے کچھ عرصہ پہلے دبئی میں انگلینڈ کے خلاف دو ون ڈے میچ کھیلے تھے۔ اس سیریز میں ان کی کارکردگی کچھ خاص نہیں تھی اور انہیں کوئی کامیابی نہیں ملی۔

محمد عرفان:سات فٹ کا ’خفیہ‘ پاکستانی ہتھیار

منگل, دسمبر 25, 2012

ٹنڈولکر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر

دنیائے کرکٹ کے مایہ ناز بلے باز بھارتی کرکٹر سچن ٹنڈولکر نے اتوار کو ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا۔ لٹل ماسٹر کے نام سے معروف 39 سالہ سچن ٹنڈولکر نے اپنے 23 سالہ کیریئر میں بے شمار ریکارڈ بنائے جن میں ایک روزہ بین الاقوامی میچوں میں سب سے زیادہ انفرادی رنز اور ایک میچ میں ڈبل سینچری بنانے والے پہلے کھلاڑی کا اعزاز بھی شامل ہے۔ انھوں نے 463 ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں میں 18426 رنز بنا رکھے ہیں جن میں 49 سینچریاں اور 96 نصف سینچریاں شامل ہیں۔

ایک بیان میں بھارتی بلے باز نے کہا ہے کہ ’’میں نے ایک روزہ میچوں کی کرکٹ سے ریٹائر ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کا حصہ ہونے پر مجھے فخر ہے۔‘‘ اپنے بیان میں ٹنڈولکر نے اپنے تمام خیر خواہوں اور مداحوں کا شکریہ ادا کیا جن کا پیار ان کے بقول انھیں اپنے کیریئر کے دوران حاصل رہا۔

ٹنڈولکر نے 1989ء میں پاکستان کے خلاف گوجرانوالہ میں کھیلے گئے ایک میچ سے اپنے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ تاہم سچن ٹنڈولکر بھارت کی طرف سے ٹیسٹ میچ کھیلتے رہیں گے۔

مایہ ناز کرکٹر ٹنڈولکر ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائر

پیر, دسمبر 10, 2012

عالمی کبڈی چیمپئن شپ، پاکستانی ٹیم ناقابل شکست

لدھیانہ: تیسری عالمی کبڈی چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم نے اٹلی کو زیر کر کے سیمی فائنل میں جگہ بنالی۔ بھارت کے شہر لدھیانہ میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی ٹیم نے ایونٹ میں اپنی شاندار فارم برقرار رکھتے ہوئے مضبوط اٹلی کی ٹیم کو آؤٹ کلاس کر دیا۔ پاکستانی ٹیم کے بہترین کھیل نے حریف ٹیم کی ایک نہ چلنے دی اور انہیں پورے میچ میں پاکستانی ٹیم کے جارحانہ کھیل کا سامنا کرنا پڑا۔ ایونٹ میں یہ پاکستانی کبڈی ٹیم کی مسلسل تیسری فتح ہے۔ 

پاکستانی ٹیم نے ابتدائی میچ میں سیر الیون اور دوسرے میچ میں سکاٹ لینڈ کو یک طرفہ مقابلے کے بعد زیر کیا تھا۔ پاکستان ٹیم نے گذشتہ دنوں روایتی حریف بھارت کو ہرا کر ایشیا کپ کا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ اسے موجودہ فارم کو پیش نظر رکھتے ہوئے عالمی ٹائٹل کے لئے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔ میگا ایونٹ کے سیمی فائنلز 12 دسمبر کو کھیلے جائیں گے جبکہ فائنل 15 دسمبر کو کھیلا جائےگا۔

ہفتہ, دسمبر 08, 2012

دورہ بھارت، آفریدی ون ڈے ٹیم سے ڈراپ۔۔۔۔۔۔۔۔

سٹار آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی کو دورہ بھارت کے لیے قومی ون ڈے ٹیم سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ شاہد آفریدی دورہ بھارت میں صرف ٹی 20 میچوں میں حصہ لے سکیں گے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ ذرائع کے مطابق شاہد آفریدی کو ڈومیسٹک میچوں میں خراب کارکردگی کی وجہ سے دورہ بھارت کے لئے قومی ون ڈے سے ڈراپ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ شاہد آفریدی کو ٹی 20 ٹیم میں شامل رکھنے کا امکان ہے۔ تجربہ کار بلے باز یونس خان اور شعیب ملک بھی قومی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔ ڈومیسٹک ٹورنامنٹ میں اچھی کارکردگی کے ذریعے عمر گل بھی سلیکٹر کو متاثر کرنے میں کامیاب ہو گئے اور انہیں ون ڈے اور ٹی 20 ٹیم میں شامل رکھے جانے کا امکان ہے جبکہ کامران اکمل کو بھی دونوں طرز کی ٹیمیں کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ قومی ٹیم کے مڈل آرڈر بیٹسمین اسد شفیق، آل راؤنڈر عبدالرزاق اور سپنر رضا حسن انجری کے باعث پہلے دورہ بھارت کے لیے سلیکشن کی دوڑ سے باہر ہو چکے ہیں۔ قومی کرکٹ ٹیم دورہ بھارت میں تین ون ڈے اور 2 ٹی 20 میچ کھیلے گی۔ قومی ٹیم کا اعلان کل متوقع ہے۔

پیر, دسمبر 03, 2012

محمد آصف نے ورلڈ سنوکر چمپئن شپ جیت لی

صوفیا؛ محمد آصف نے آئی بی ایس ایف ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ
جیتنے کے بعد ٹرافی اٹھا رکھی ہے
پاکستان کے محمد آصف نے ورلڈ سنوکر چمپئن شپ جیت لی، فائنل میں انہوں نے انگلینڈ کے گیری ولسن کو شکست دی۔ محمد آصف کامیابی کے ساتھ ہی سجدہ ریز ہوگئے، محمد آصف کی شاندار کامیابی کی خوبی پورے ٹورنامنٹ میں ناقابل شکست رہنا ہے۔ محمد آصف کی کامیابی کا سکور 8-10 فریم رہا۔ وہ دوسرے پاکستانی کیوئسٹ ہیں عالمی چمپئن بنے ہیں، اس سے قبل محمد یوسف 1994 میں عالمی چمپئن شپ جیتے تھے۔ محمد آصف کی کامیابی کے ساتھ ہی فیصل آباد میں ان کے گھر پر جشن کا سماں بندھ گیا۔ 18سال بعد پاکستان کو سنوکر کا عالمی ٹائٹل ملا ہے۔

محمد آصف کو ورلڈ بلیئرڈ اینڈ سنوکر فیڈریشن کی طرف سے 3100 یورو انعام ملے گا، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے محمد آصف کے لئے 10 لاکھ روپے اور سندھ بلیئرڈ اینڈ سنوکر ایسوسی ایشن کے صدر نے ایک لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایمیچر ورلڈ سنوکر چیمپئن شپ کا آغاز 1963 میں ہوا تھا۔ پاکستان نے 1966 اور 1993 میں ایونٹ کی میزبانی کی۔ محمد یوسف 1994 میں ورلڈ سنوکر چیمپئن بننے والے پہلے پاکستانی کھلاڑی تھے۔ 2003 میں پاکستان کے محمد صالح فائنل تک پہنچے۔ جہاں انہیں بھارت کے پنکج ایڈوانی نے شکست دی۔ 2008 میں پاکستان زلزلے کی وجہ سے ایونٹ کی میزبانی نہ کرسکا۔ 2012 کی چمپیئن شپ مصر میں ہونا تھی لیکن خراب حالات کے سبب اسے بلغاریہ منتقل کردیا گیا جہاں ایونٹ کے فائنل میں پاکستان کے محمد آصف نے کامیابی حاصل کی اور وہ ٹائٹل جیتنے والے دوسرے پاکستانی بن گئے۔

میچ سمری

جمعہ, نومبر 30, 2012

سرینا ولیمز سال کی بہترین کھلاڑی

سرینا ولیمز
کراچی — ’ویمن ٹینس ایسوسی ایشن‘ (ڈبلیو ٹی اے) نے امریکہ کی سرینا ولیمز کو 2012ء کی بہترین ٹینس پلیئر قرار دیا ہے۔ اس اعزاز کے لیے 31 سالہ سرینا ولیمز کا انتخاب اس سیزن میں ان کی بہترین کارکردگی کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ رواں سیزن میں سرینا نے ’ومبلڈن‘ اور ’یو ایس اوپن‘ جیت کر نہ صرف اپنے 15 ’گرینڈ سلیم‘ ٹائٹل مکمل کیے بلکہ لندن اولمپکس میں سنگل اور ڈبل مقابلوں میں گولڈ میڈل بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہیں۔

ماہِ اپریل سے اکتوبر کے دوران میں سرینا ویمن ٹینس مقابلوں پر چھائی رہیں اور انہوں نے اس عرصے کے دوران کھیلے جانے والے 50 میں سے 48 میچوں میں کامیابی حاصل کی۔

یہ چوتھا موقع ہے کہ سرینا ولیمز ’ڈبلیو ٹی اے‘ کی جانب سے ’پلیئر آف دی ایئر‘ قرار پائی ہیں۔ اس سے قبل اس اعزاز کے لیے 2002ء، 2008ء اور 2009ء میں بھی ان کا انتخاب ہوچکا ہے۔

رکی پونٹنگ انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر

رکی پونٹنگ
آسٹریلوی کھلاڑی رکی پونٹنگ نے اعلان کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میچ کے بعد وہ انٹرنیشنل کرکٹ کو خیر باد کہہ دیں گے۔ انہوں نے یہ اعلان جمعرات کو پرتھ میں پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا ’چند گھنٹے قبل ہی میں اپنے ساتھیوں کو اپنے فیصلے سے آگاہ کیا ہے کہ یہ میرا آخری ٹیسٹ میچ ہو گا۔ اس بارے میں میں نے بہت سوچا اور پھر اس نتیجے پر پہنچا۔‘ سترہ سال کے کیریئر کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد کہنے پر انہوں نے مزید کہا ’اس فیصلے پر میں موجودہ سیریز میں اپنی پرفارمنس کو دیکھ کر پہنچا ہوں کیونکہ میری پرفارمنس وہ نہیں ہے جو ہونی چاہیے تھی۔‘

رکی پونٹنگ نے 167 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں اور 13366 رنز سکور کیے۔ اس سے قبل فروری میں انہوں نے ایک روزہ میچز سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز میں رکی پونٹنگ نے تین اننگز میں صفر، چار اور سولہ رنز سکور کیے ہیں۔

پونٹنگ نے کہا ’میں ہمیشہ کہتا رہا ہوں کہ میں اس وقت تک کھیلوں گا جب تک میں ٹیم کی جیت کا حصہ بن سکوں لیکن پچھلے چند ہفتوں میں جو میری کارکردگی رہی ہے وہ اطمینان بخش نہیں تھی۔‘


اکتالیس سنچریاں
ٹیسٹ: 167
رنز: 13366
سب سے زیادہ سکور: 257
اوسط: 52.21
سنچریاں: 41
سٹرائیک ریٹ: 58.74

انہوں نے کہا کہ جنوبی افریقہ کو پرتھ میں ہونے والے میچ میں ہرانا ضروری ہے کیونکہ اس سے آسٹریلیا دوبارہ ٹیسٹ میچ کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر آجائے گی۔

پونٹنگ نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز سترہ سال قبل سری لنکا کے خلاف کیا۔ انہوں نے اپنی پہلی اننگ میں 96 رنز بنائے تھے۔ آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پونٹنگ نے جب یہ اعلان کیا تو ٹیم کے لیے ایک دھچکا تھا۔ اپنے جذبات پر قابو پانے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے کلارک نے کہا ’آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے۔‘

رکی پونٹنگ کا انٹرنیشنل کرکٹ کو خیرباد

جمعرات, نومبر 29, 2012

عالمی سنوکر، محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو ہرا دیا

صوفیہ…بلغاریہ میں جاری عالمی سنوکر چمپئن شپ میں پاکستان کے محمد آصف نے اسرائیل کے شاکر روبرگ کو شکست دے کر مسلسل چوتھی فتح حاصل کرلی ہے۔ 

ورلڈ سنوکر چمپئن شپ میں محمد آصف نے شاندار فارم کا سلسلہ جاری رکھا، انہوں نے اسرائیل کے شاکرروبرگ کو ایک کے مقابلے میں چار فریم سے ہرا کر ایونٹ میں مسلسل چوتھی کامیابی حاصل کرلی۔ اس طرح وہ گروپ ایچ میں ناقابل شکست رہتے ہوئے ناک آؤٹ راوٴنڈ میں پہنچ گئے ہیں۔ 

اتوار, نومبر 25, 2012

لٹل ماسٹر اہلیہ کی باؤلنگ سے گھبراتے ہیں

سچن ٹنڈولکر اور ان کی اہلیہ انجلی ایک تقریب کے دوران
نئی دہلی: کرکٹ کے میدان میں باؤلرز کے چھکے چھڑانے والے لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر اہلیہ کی فاسٹ باؤلنگ سے گھبرا جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ناراض بیوی کا سامنا باؤنسر کھیلنے سے زیادہ مشکل ہے۔

بھارت کے ماسٹر بلاسٹر بلے باز سچن ٹنڈولکر میدان میں تو باؤلرز کی پٹائی کرتے نہیں تھکتے لیکن کرکٹ کا یہ شیر بھی دیگر مردوں کی طرح گھر میں بھیگی بلی ہے جس کا اعتراف سچن ٹنڈولکر نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کیا۔

لٹل ماسٹر نے بتایا کہ وہ باؤنسر سے تو بچ سکتے ہیں لیکن بيوی کے غصے سے نہيں۔ کیونکہ فاسٹ باؤلرز کو کھیلنا ناراض بیوی کو منانے سے زیادہ آسان ہے۔ 

سچن ٹنڈولکر نے اپنی اہلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انجلی نے کيريئر کے اتار چڑھاؤ ميں ان کا بھرپور ساتھ ديا ہے۔

دسویں نمبر پر بیٹنگ اور سنچری کا نیا ریکارڈ

دوسری اننگز میں بنگلہ دیش کے چھ وکٹ گر چکے ہیں اور اب بھی وہ 35 رنز سے پیچھے ہے۔ بنگلہ دیش کی دوسری اننگز میں شروعات اچھی نہیں رہی اور ایک وقت 82 رنز پر اس کے پانچ وکٹیں گر چکی تھیں۔ لیکن پھر شکیب الحسن اور ناصر حسین نے مل کر اننگز کو سنبھالا۔ شکیب الحسن نے جارحانہ انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے 97 رنز بنائے اور چوتھے دن کھیل کے آخری اوور میں پرمال کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے آوٹ ہونے کے ساتھ ہی چوتھے دن کے کھیل کے خاتمے کا اعلان کر دیا گیا۔

چوتھے دن ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں چار وکٹ کے نقصان پر 564 رنز سے آ گے کھیلنا شروع کیا اور جب چندر پال کے 150 رنز پورے ہوئے تو ویسٹ انڈیز نے اپنی اننگز کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔ تیسرے دن شکیب الحسن کو کوئی وکٹ نہیں مل سکی تھی لیکن چوتھے دن گرنے والے چاروں وکٹیں ان کے ہی حصے میں آئیں۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے میرن سیموئلس نے تیسرے دن اپنی ڈبل سنچری مکمل کی جو کہ ان کی پہلی ڈبل سنچری ہے۔ وہ چائے کے وقفے کے بعد 260 رنز بنا کر روبیل حسین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ تیسرے دن صبح پہلے آوٹ ہونے والے کھلاڑی ڈیرن براوو تھے انہوں نے بھی سنچری مکمل کی۔ براوو 127 رنز بناکر سہاگ غازی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ 

ابوالحسن نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں نیا ریکارڈ قائم کیا
 میچ کے دوسرے دن بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 387 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی تھی۔ اور بنگلہ دیش اننگز کی خاص بات ابوالحسن کی سنچری تھی۔ ابوالحسن نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں دسویں نمبر پر بلے بازی کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کی 145 سالہ تاریخ میں وہ دوسرے ایسے کھلاڑی ہیں جنھوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں دسویں نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے سنچری سکور کی ہے۔  اس سے قبل سنہ 1902 میں آسٹریلیا کے ریگل ڈف نے یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔ بنگلہ دیش کے شہر کھلنا میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ابوالحسن نے سنچری مکمل کر لی تھی اور جمعرات کو انہوں نے اپنے سکور میں مزید تیرہ رنز کا اضافہ کیا اور اس طرح وہ اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں دسویں نمبر پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کی اچھی شروعات نہیں رہی اور ان کے دونوں اوپنرز کرس گیل اور کیورن پاول بالترتیب پچیس اور تیرہ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد ڈیرن براوو اور میرلن سیموئل نے اننگز کو سہارا دیا اور دوسرے دن کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے دو وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔
میرلن سیموئلس کی پہلی ڈبل سنچری

اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بنگلہ دیش کی شروعات اچھی نہیں رہی اور ایک سو ترانوے رنز پر اس کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ پھر محمداللہ کے ساتھ ابوالحسن نے ایک سو چوراسی رنوں کی شراکت داری قائم کی۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے فیڈل ایڈوارڈ نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوے رنز کے عوض چھ کھلاڑی آؤٹ کیے۔ اس کے علاوہ کپتان ڈیرن سیمی اور ویرا سیمی پرمال نے بالترتیب تین اور ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسرا ٹیسٹ؛ بنگلہ دیش کی حالت کمزور

پیر, نومبر 19, 2012

بھارتی سٹے بازوں کو قابو کرنے کی ضرورت

آئی سی سی کے سابق صدر احسان مانی کا کہنا ہے کہ بھارتی سٹے بازوں پر قابو پائے بغیر کرکٹ میں بدعنوانی ختم کرنا ممکن نہیں اور اس ضمن میں آئی سی سی بھارتی کرکٹ بورڈ کے سامنے کمزور دکھائی دیتی ہے۔ احسان مانی نے بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ غور طلب بات یہ ہے کہ پچھلے بیس برسوں میں میچ فکسنگ کے جتنے بھی کیس سامنے آئے ہیں ان میں بھارتی تعلق ہی دکھائی دیتا ہے۔

گذشتہ دنوں منظرِعام پر آنے والی برطانوی صحافی کی کتاب میں بھی انکشافات ایک بھارتی سٹے باز کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کیے گئے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ آئی سی سی، بی سی سی آئی اور پی سی بی ان انکشافات کے بعد برطانوی صحافی سے ثبوت طلب کریں اور اگر ان الزامات میں کوئی سچائی ہے تو تحقیقات کی جائیں ورنہ لندن کی عدالت میں اس صحافی کے خلاف عدالتی چارہ جوئی کی جائے۔ احسان مانی کا کہنا ہےکہ اگر وہ اس وقت آئی سی سی کے صدر ہوتے تو فوراً بھارتی حکومت سے بات کرتے اور اس سے کہتے کہ چونکہ سٹے بازی کا سب سے بڑا مرکز بھارت ہے اور اسے وہاں کوئی قانونی حیثیت حاصل نہیں ہے، لہٰذا ان سٹے بازوں کو کنٹرول کیا جائے کیونکہ یہ بھارت کا نام بدنام کررہے ہیں۔

احسان مانی نے کہا کہ آئی سی سی کی بے بسی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ وہ کرکٹ کرپشن میں بھارتی تعلق کے بار بار سامنے آنے کے باوجود کچھ بھی نہیں کر پا رہی ہے۔ سٹے بازوں کے خلاف قدم اٹھانے کے لیے کوئی بھی تیار نہیں ہے۔ احسان مانی نے کہا کہ برطانوی صحافی ایڈ ہاکنز کی اس بات میں کوئی وزن نہیں کہ سپاٹ فکسنگ کے مقدمے کے جج جسٹس کک کو کرکٹ کی کوئی سمجھ نہیں تھی۔ انہوں نے کہا کہ جج حضرات مختلف نوعیت کے مقدمے سنتے ہیں اور ظاہر ہے کہ وہ ہر شعبے سے تعلق نہیں رکھتے لیکن وہ قانون سمجھتے ہیں اور انہیں شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کرنا آتا ہے، لہٰذا برطانوی صحافی کا اعتراض کوئی معنی نہیں رکھتا۔ دراصل یہ کرکٹ کا مقدمہ نہیں تھا، کرپشن کا مقدمہ تھا جس کا فیصلہ جسٹس کک نے دیا۔

اظہر الدین کو بھارتی عدالت سے کلیئر کیے جانے کے بارے میں احسان مانی کا کہنا ہے کہ سلیم ملک اور اظہر الدین کے مقدمات میں پی سی بی اور بی سی سی آئی نے دلچسپی نہیں لی شاید اس لیے کہ انہیں پتا تھا کہ ان دونوں کی بین الاقوامی کرکٹ ختم ہوگئی ہے۔ انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں کرکٹر چاہیں تو اپنے کریئر ختم کیے جانے پر آئی سی سی اور اپنے کرکٹ بورڈوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرسکتے ہیں لیکن وہ ایسا نہیں کریں گے کیونکہ انہیں پتا ہے کہ آئی سی سی اور کرکٹ بورڈوں کے پاس ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔

بھارتی سٹے بازوں کو قابو کرنے کی ضرورت

اتوار, نومبر 18, 2012

پاکستانی سپنر کو آسٹریلیا کا مستقل ویزہ مل گیا

سڈنی: جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل آسٹریلوی ٹیم کو تیاریوں میں مدد فراہم کرنے والے پاکستان کے لیگ سپن باؤلر اور ملک میں پناہ کے درخواست گزار فواد احمد کو مستقل ویزہ دے دیا گیا ہے۔ فواد 2010 میں افغان سرحد سے ملحقہ علاقے سے کرکٹ کھیلنے کے لیے محدود مدت کے ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے۔ انہیں جمعرات کو امیگریشن کے وزیر کرس براؤن کی ذاتی مداخلت پر مستقل ویزہ دیا گیا۔ امیگریشن کے ترجمان نے بتایا کہ کرس براؤن نے ذاتی طور پر فواد کے کیس میں دلچسپ لی اور انہیں ملک میں رہنے، کام کرنے اور کرکٹ کھیلنے کے لیے مستقل بنیادوں پر ویزاہ دیا گیا۔

تیس سالہ احمد پہلے کہہ چکے ہیں کہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے انہیں پاکستان میں شدت پسدنوں سے خطرہ تھا کیونکہ ان کے نزدیک کھیل کے ذریعے مغربی اقدار کو فروغ ملتا ہے۔ ایڈ کوؤن کے اصرار پر آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے لیگ سپنر عمران طاہر کے خلاف موثر انداز میں کھیلنے کے لیے فواد کو نیٹس میں بیٹنگ پریکٹس کے لیے استعمال کیا تھا۔ 

یاد رہے کہ فواد اور طاہر پاکستان میں قیام کے دوران ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیل چکے ہیں۔ فواد کے استاد اور دوست کوؤن کا کہنا ہے کہ ’ہم سب اس کی داستان سے بہت متاثر ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ وہ کتنا آگے آیا ہے‘۔ ٹی ٹوئنٹی بگ بیش لیگ اور سٹیٹ کی سطح پر کھیلنے کے خواہش مند فواد نے ویزہ ملنے پر بے حد خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ’میں حکومت اور ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں جس نے میری درخواست میں مدد کی، میں بے حد خوش ہوں‘۔ کرکٹ آسڑیلیا کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے وزیر کرس براؤن کے فیصلے کو کرکٹ کے لیے شاندار قرار دیا ہے۔

ہفتہ, نومبر 17, 2012

میر پور ٹیسٹ میں پاول کی دوسری سنچری

میر پور ٹیسٹ کے چوتھے دن کھیل کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے بنگلہ دیش کے خلاف دوسری اننگز میں چھ وکٹوں کے نقصان پر 244 رنز بنا لیے۔ ویسٹ انڈیز کو بنگلہ دیش پر 215 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے اور ابھی اس کی چار وکٹیں باقی ہیں۔ جمعہ کو چوتھے دن کھیل کے اختتام پر ڈیرن سیمی کریز پر موجود تھے اور انہوں نے ایک چوکے اور ایک چھکے کی مدد سے پندرہ رنز بنائے۔ چوتھے دن گیل نے جارحانہ انداز میں بیٹنگ شروع کی تاہم وہ انیس رنز بنا کر روبیل حسین کا شکار ہو گئے۔ دوسرے اوپننگ بلے باز کیرن پاول نے ڈرین براوو کے ساتھ مل کر 189 رنز کی شراکت داری قائم کی۔ پاول نے پہلی اننگز کی طرح دوسری اننگز میں سنچری سکور کی اور 110 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ براوو نے 76 رنز بنائے اور وہ بھی روبیل حسین کا شکار ہوئے۔ اس کے بعد ویسٹ انڈیز کی جانب سے کوئی بھی بلے باز جم کر نہ کھیل سکا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے روبیل، سوہاگ غازی اور شکیب الحسن نے دو دو وکٹ لیے۔ چوتھے دن بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 556 رنز پر آؤٹ ہو گئی اس طرح بنگلہ دیش کو ویسٹ انڈیز پر 29 رنز کی اہم برتری حاصل ہوئی۔ چوتھے دن کے کھیل کی خاص بات ناصر حسین اور محموداللہ کی شاندار اور تیز بلے بازی تھی دونوں نے بالترتیب 96 اور 62 رنز بنائے۔ تیسرے دن کے کھیل کی خاص بات نعیم اسلام اور شکیب الحسن کی ذمہ دارانہ بیٹنگ تھی۔ دونوں بلے بازوں نے چوتھی وکٹ کے لیے 167 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو مشکل سے نکالا۔ بنگلہ دیش کی جانب سے نعیم اسلام نے 108 جبکہ شکیب الحسن نے 89 رنز بنائے۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے رام پال نے تین اور ڈیرن سامی نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

میر پور ٹیسٹ میں پاول کی دوسری سنچری

جمعہ, نومبر 16, 2012

سہواگ کا بیٹ پھر رنز اگلنے لگا

احمد آباد: بھارتی بیٹسمین وریندر سہواگ کا بیٹ ایک بار پھر رنز اگلنے لگا، انگلینڈ کے خلاف احمد آباد ٹیسٹ میں انھوں نے117 رنز بنا دیے۔

یہ 2 سال میں ان کی پہلی سنچری ہے، چتیشور پجارا نے بھی عمدہ اننگز کھیلی، پہلے دن وہ 98 پر ناقابل شکست پویلین لوٹے، میزبان نے4 وکٹ پر 323 رنز سکور کیے، چاروں وکٹیں سپنر گریم سوان کو ملیں۔ موتیرا میں میزبان کپتان مہندرا سنگھ دھونی نے ٹاس جیت کر آسان وکٹ پر پہلے اپنے بیٹسمینوں کو رنز کے انبار لگانے کا موقع دیا، گوتم گمبھیر اور وریندر سہواگ کی اوپننگ جوڑی نے انگلش بولرز کو احساس دلا دیا کہ اپنے گراؤنڈز پر بھارتی بیٹسمینوں کو قابو کرنا آسان نہیں، دونوں عمدگی سے حریف بولنگ کا سامنا کرتے رہے۔

رنز بنانے میں زیادہ کردار سہواگ کا رہا جن کے پاورفل سٹروکس پر بیشتر اوقات فیلڈرز کو گیند باؤنڈری کے باہر سے اٹھا کر لانا پڑتی، 134 رنز پر مہمان سائیڈ کو سکون کا سانس لینے کا کچھ موقع میسر آیا، سپنر گریم سوان کی گیند کو گمبھیر (45) نہ سمجھ پائے اور بیلز اڑ گئیں، انگلینڈ کا یہ عارضی اطمینان جلد ختم ہو گیا، سہواگ نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھتے ہوئے چتیشور پجارا کے ساتھ 90 رنز جوڑ دیے، دو سال بعد پہلی سنچری بنانے والے اوپنر کو جب سوان نے بولڈ کیا تو وہ 117 رنز سکور کر چکے تھے، انھوں نے اس کے لیے اتنی ہی گیندیں کھیلیں اور 15 چوکے و ایک چھکا لگایا، سچن ٹنڈولکر توقعات پر پورا نہ اتر پائے۔

سوان نے جب انھیں پٹیل کا کیچ بنوایا تو وہ صرف 13 رنز ہی بنا سکے تھے، مستقبل کا ٹنڈولکر قرار دیے جانے والے ویرت کوہلی بھی صرف 19 رنز تک محدود رہے، سوان نے انھیں بھی بولڈ کیا، پجارا ایک اینڈ پر ڈٹے رہے، کینسر کو شکست دے کر ایک سال بعد ٹیسٹ ٹیم میں واپس آنے والے یوراج سنگھ بھی پُراعتماد دکھائی دیے، جس وقت پہلے دن کے 90 اوورز مکمل ہوئے بھارتی ٹیم 4 وکٹ پر 323 رنز بنا چکی تھی، پجارا کیریئر کی پہلی سنچری سے صرف 2 رنز کے فاصلے پر ہیں، یوراج نے 24 رنز سکور کیے، سوان نے 4 وکٹوں کے لیے 85 رنز دیے، دیگر تمام بولرز وکٹ کے لیے ترستے رہے۔
 

آفریدی، اجمل اور عمر اکمل پر بگ بیش کھیلنے پر پابندی

پاکستان کرکٹ بورڈ نے کرکٹرز شاہد آفریدی، سعید اجمل اور عمر اکمل کو آسٹریلیا بگ بیش ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں جانے سے روک دیا ہے۔ تینوں کھلاڑیوں نے آئندہ ماہ ہونے والے بگ بیش ٹورنامنٹ کے لئے معاہدہ بھی کر لیا تھا لیکن پاکستان کرکٹ بورڈ نے انہیں پاک بھارت سیریز سے پہلے ہونے والی ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی میچز میں حصہ لینے کی ہدایت کی ہے۔ شاہد آفریدی کو بگ بیش میں سڈنی تھنڈر جبکہ سعید اجمل کو ایڈیلیڈ سٹرائیکرز اور عمر اکمل کو سڈنی سکسرز کے ساتھ کھیلنا تھا۔ 

پاکستان اور بھارت کے درمیان 2 ٹی ٹوئنٹی اور 3 ون ڈے میچز کی سیریز 25 دسمبر 2012 سے 6 جنوری 2013 تک کھیلی جائے گی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کو بگ بیش میں حصہ لینے سے اس لئے روکا کہ سیلیکٹرز پاک بھارت سیریز سے قبل ڈومیسٹک میچز میں ان کی فٹنس چیک کر سکیں۔

آفریدی، سعید اجمل اور عمر اکمل پر بگ بیش کھیلنے پر پابندی

بدھ, نومبر 14, 2012

بھارت کے لئے تمغے جیتنے والی خاتون مرد نکلا

بھارتی فلموں ميں تو ہيرؤئن مرد بن کر کرکٹ ٹيم ميں شامل ہو جاتی ہے اور چوکے چھکے بھی لگا ديتی ہے ليکن گنگا کے ديس ميں سچ مچ يہ بنگالی جادو چل جاتا ہے آج ثابت ہو ہی گيا۔  

نئی دہلی : ایشین گولڈ میڈلسٹ بھارتی خاتون ایتھلیٹ مرد نکلا۔ میڈیکل ٹیسٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا۔ ساتھی کھلاڑی سے زيادتی کے الزام پر ملزم کو گرفتار کيا گيا تھا۔

کلکتہ سے تعلق رکھنے والی ايشين گولڈ ميڈليسٹ اتھيليٹ پنکی پرامانک ليکن ٹہريے يہ پنکی نہيں بلکہ پنکا ہے جی ہاں ميڈيکل رپورٹ سے اس کے مرد ہونے کا ثبوت مل گيا۔ عورت بن کر سب کو دھوکا دينے والے ايتھيليٹ نے ميلبورن کامن ويلتھ گيمز میں چاندی، انڈور ايشين گيمز دو ہزار پانچ ميں سونے، ايشين گيمز دو ہزار چھ ميں سونے، جب کہ جنوبی ايشين گیمز دو ہزار چھ میں تين سونے کے تمغے حاصل کیے۔

دو ہزار سات میں کھیلوں سے ریٹائرمنٹ بھی لے لی تھی ليکن ڈھول کا پول کھل ہی جاتا ہے۔ چودہ جون دو ہزار بارہ کو چھبیس سالہ پنکی پر بتیس سالہ خاتون نے جنسی زیادتی کا الزام لگایا جس پر اسے گرفتار کر کے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔ تیرہ جولائی کو پنکی کو ضمانت پر رہا کردیا گیا ليکن انکوائری چلتی رہی اور آخرکار ميڈيکل رپورٹ سے اس کا مرد ہونا ثابت ہوگيا۔ پنکی عورت کی حيثيت سے ملنے والے تمام ايوارڈ سے ممکنہ طور پر محروم ہوجائے گی ليکن ابھی تک اس بارے ميں کوئی فيصلہ نہيں ہوا۔ بنگال کی اس جادوگرنی بلکہ جادوگر نے بہت دن تک عوام اور خواص کو بے وقوف بنائے رکھا ليکن بکرے کی ماں کب تک خير منائے گی۔