سڈنی: جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل آسٹریلوی ٹیم کو تیاریوں میں مدد فراہم کرنے والے پاکستان کے لیگ سپن باؤلر اور ملک میں پناہ کے درخواست گزار فواد احمد کو مستقل ویزہ دے دیا گیا ہے۔ فواد 2010 میں افغان سرحد سے ملحقہ علاقے سے کرکٹ کھیلنے کے لیے محدود مدت کے ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے۔ انہیں جمعرات کو امیگریشن کے وزیر کرس براؤن کی ذاتی مداخلت پر مستقل ویزہ دیا گیا۔ امیگریشن کے ترجمان نے بتایا کہ کرس براؤن نے ذاتی طور پر فواد کے کیس میں دلچسپ لی اور انہیں ملک میں رہنے، کام کرنے اور کرکٹ کھیلنے کے لیے مستقل بنیادوں پر ویزاہ دیا گیا۔
تیس سالہ احمد پہلے کہہ چکے ہیں کہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے انہیں پاکستان میں شدت پسدنوں سے خطرہ تھا کیونکہ ان کے نزدیک کھیل کے ذریعے مغربی اقدار کو فروغ ملتا ہے۔ ایڈ کوؤن کے اصرار پر آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے لیگ سپنر عمران طاہر کے خلاف موثر انداز میں کھیلنے کے لیے فواد کو نیٹس میں بیٹنگ پریکٹس کے لیے استعمال کیا تھا۔
تیس سالہ احمد پہلے کہہ چکے ہیں کہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے انہیں پاکستان میں شدت پسدنوں سے خطرہ تھا کیونکہ ان کے نزدیک کھیل کے ذریعے مغربی اقدار کو فروغ ملتا ہے۔ ایڈ کوؤن کے اصرار پر آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کے لیگ سپنر عمران طاہر کے خلاف موثر انداز میں کھیلنے کے لیے فواد کو نیٹس میں بیٹنگ پریکٹس کے لیے استعمال کیا تھا۔
یاد رہے کہ فواد اور طاہر پاکستان میں قیام کے دوران ڈومیسٹک کرکٹ میں ایک دوسرے کے خلاف کھیل چکے ہیں۔ فواد کے استاد اور دوست کوؤن کا کہنا ہے کہ ’ہم سب اس کی داستان سے بہت متاثر ہیں اور ہمیں فخر ہے کہ وہ کتنا آگے آیا ہے‘۔ ٹی ٹوئنٹی بگ بیش لیگ اور سٹیٹ کی سطح پر کھیلنے کے خواہش مند فواد نے ویزہ ملنے پر بے حد خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ’میں حکومت اور ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں جس نے میری درخواست میں مدد کی، میں بے حد خوش ہوں‘۔ کرکٹ آسڑیلیا کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے وزیر کرس براؤن کے فیصلے کو کرکٹ کے لیے شاندار قرار دیا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔