یاسر عرفات |
سوٹزرلینڈ میں قائم ریڈیو فزکس کے انسٹی ٹیوٹ کے مطابق فلسطینی صدر مرحوم یاسر عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیاٴ کا تجزیہ کرنے پر اِن میں ’پلونیئم‘ نامی تاکباری زہر کے عنصر کا پتا چلا ہے۔
انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان ڈرسی کرسچین نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیاٴ میں ’حیرت ناک‘ طور پرپلونیئم کے ذرات کی 210 تہہ کی موجودگی کا پتا لگا ہے۔ تاہم، اُنھوں نے اِس بات پر زور دیا کہ تجزیاتی علامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عرفات کی طبی رپورٹیں پلونیئم کی 210 سطح کی حقیقت سےمطابقت نہیں رکھتیں۔
انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر فرانسواں بش نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اِس بات کی تصدیق کا واحد طریقہ آیا فلسطینی راہنما کو، جن کا 2004ء میں انتقال ہوا تھا، پلونیئم زہر دیا گیا تھا، یہی رہ گیا ہے کہ اُن کی قبر کھود کر اُن کے جسم کے متعلقہ اعضا کا لیباریٹری ٹیسٹ کیا جائے۔
عرفات کی بیواہ سوہا نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اُن کی باڈی کے ٹیسٹ کا مطالبہ کریں گی، جو مغربی کنارے کے قصبے رملہ میں مدفون ہیں۔
عرفات جنھوں نے چار دہائیوں تک آزادی فلسطین کی تنظیم کی قیادت کی تھی، اور جنھیں نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا، اُن کی موت 75 برس کی عمر میں ہوئی تھی جس سے قبل وہ کئی ہفتوں تک طبی امداد کے لیے پیرس کے ایک اسپتال میں داخل رہے۔
نجی معاملات کو سیغہٴ راز میں رکھنے سے متعلق قوانین کا حوالہ دیتے ہوئےفرانسیسی حکام نے فوتگی کی وجوہات کے بارےمیں کچھ نہیں بتایا، جس کے باعث اُن کی موت سے متعلق خدشات نے جنم لیا تھا۔
بتایا جاتا ہے 2006ء میں لندن میں سابق روسی جاسوس الیگزینڈر لیٹی ننکو کی موت پلونیئم کے باعث ہوئی تھی جِن کے لیے کہا جاتا ہے کہ اُنھیں دانستہ طور پر زہر دیا گیا تھا۔
یاسر عرفات کی موت پلونیئم زہر کے باعث واقع ہوئی؟
انسٹی ٹیوٹ کے ترجمان ڈرسی کرسچین نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا ہے کہ عرفات کے ذاتی استعمال کی اشیاٴ میں ’حیرت ناک‘ طور پرپلونیئم کے ذرات کی 210 تہہ کی موجودگی کا پتا لگا ہے۔ تاہم، اُنھوں نے اِس بات پر زور دیا کہ تجزیاتی علامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ عرفات کی طبی رپورٹیں پلونیئم کی 210 سطح کی حقیقت سےمطابقت نہیں رکھتیں۔
انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر فرانسواں بش نے الجزیرہ ٹیلی ویژن کو بتایا کہ اِس بات کی تصدیق کا واحد طریقہ آیا فلسطینی راہنما کو، جن کا 2004ء میں انتقال ہوا تھا، پلونیئم زہر دیا گیا تھا، یہی رہ گیا ہے کہ اُن کی قبر کھود کر اُن کے جسم کے متعلقہ اعضا کا لیباریٹری ٹیسٹ کیا جائے۔
عرفات کی بیواہ سوہا نے الجزیرہ کو بتایا کہ وہ اُن کی باڈی کے ٹیسٹ کا مطالبہ کریں گی، جو مغربی کنارے کے قصبے رملہ میں مدفون ہیں۔
عرفات جنھوں نے چار دہائیوں تک آزادی فلسطین کی تنظیم کی قیادت کی تھی، اور جنھیں نوبیل امن انعام سے نوازا گیا تھا، اُن کی موت 75 برس کی عمر میں ہوئی تھی جس سے قبل وہ کئی ہفتوں تک طبی امداد کے لیے پیرس کے ایک اسپتال میں داخل رہے۔
نجی معاملات کو سیغہٴ راز میں رکھنے سے متعلق قوانین کا حوالہ دیتے ہوئےفرانسیسی حکام نے فوتگی کی وجوہات کے بارےمیں کچھ نہیں بتایا، جس کے باعث اُن کی موت سے متعلق خدشات نے جنم لیا تھا۔
بتایا جاتا ہے 2006ء میں لندن میں سابق روسی جاسوس الیگزینڈر لیٹی ننکو کی موت پلونیئم کے باعث ہوئی تھی جِن کے لیے کہا جاتا ہے کہ اُنھیں دانستہ طور پر زہر دیا گیا تھا۔
یاسر عرفات کی موت پلونیئم زہر کے باعث واقع ہوئی؟
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔