امریکہ کی ریاست فلوریڈا میں لائف گارڈ کو اس لیے نوکری سے نکال دیا گیا کہ اس نے ایک ڈوبتے شخص کی زندگی بچائی۔
اکیس سالہ ٹومس لوپیز ہیلینڈیل بیچ پر گشت کررہے تھے جب ان کو بتایا گیا کہ ایک شخص سمندر کے اس حصے میں ڈوب رہا ہے جہاں کوئی لائف گارڈ موجود نہیں ہے۔
ٹومس کا کہنا ہے ’میں انکار نہیں کرسکتا تھا۔‘ لیکن ٹومس کے افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمپنی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کے بقول ٹومس نے اپنا علاقہ چھوڑ کر دوسرے لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈالیں۔
کمپنی کے اس فیصلے کے خلاف دو لائف گارڈز نے استعفے دے دیے ہیں۔
ٹومس کو اپنے علاقے سے کچھ ہی دور جانا پڑا اور جب وہ وہاں پہنچے تو دیگر افراد نے ڈوبتے شخص کو سمندر سے نکال لیا تھا۔
اس شخص کو ابتدائی طبی امداد ٹومس اور ساحل پر موجود ایک نرس نے دی جب تک کہ ایمبولینس نہیں پہنچی۔ یہ شخص انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہے۔
فلوریڈا: جان بچانے پڑ لائف گارڈ کی چھٹی
اکیس سالہ ٹومس لوپیز ہیلینڈیل بیچ پر گشت کررہے تھے جب ان کو بتایا گیا کہ ایک شخص سمندر کے اس حصے میں ڈوب رہا ہے جہاں کوئی لائف گارڈ موجود نہیں ہے۔
ٹومس کا کہنا ہے ’میں انکار نہیں کرسکتا تھا۔‘ لیکن ٹومس کے افسران کا کہنا ہے کہ انہوں نے کمپنی کے قواعد کی خلاف ورزی کی ہے۔ ان کے بقول ٹومس نے اپنا علاقہ چھوڑ کر دوسرے لوگوں کی جانیں خطرے میں ڈالیں۔
کمپنی کے اس فیصلے کے خلاف دو لائف گارڈز نے استعفے دے دیے ہیں۔
ٹومس کو اپنے علاقے سے کچھ ہی دور جانا پڑا اور جب وہ وہاں پہنچے تو دیگر افراد نے ڈوبتے شخص کو سمندر سے نکال لیا تھا۔
اس شخص کو ابتدائی طبی امداد ٹومس اور ساحل پر موجود ایک نرس نے دی جب تک کہ ایمبولینس نہیں پہنچی۔ یہ شخص انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں ہے۔
فلوریڈا: جان بچانے پڑ لائف گارڈ کی چھٹی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔