بھارت کے خلاف احمد آباد میں جاری پہلے کرکٹ ٹیسٹ میچ میں انگلش ٹیم کپتان الیسٹر کک کی عمدہ بلے بازی کی بدولت اننگز کی شکست سے دوچار ہونے سے بچنے میں کامیاب رہی ہے تاہم میچ پر اب بھی بھارت کی گرفت مضبوط ہے۔ چوتھے دن کھیل کے اختتام پر انگلینڈ نے دوسری اننگز میں پانچ وکٹ کے نقصان پر 340 رنز بنائے اور اسے بھارت پر دس رنز کی برتری حاصل ہوئی ہے۔
الیسٹر کک نے میچ کے چوتھے دن اپنی سنچری مکمل کی جب کھیل ختم ہوا تو وہ 168 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جہاں ان کا ساتھ میٹ پرائر دے رہے ہیں۔ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 141 رنز کی شراکت ہو چکی ہے۔ اتوار کو انگلینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 111 رنزسے اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو بارہ رن کے اضافے کے بعد اسے نک کامپٹن کی وکٹ کی صورت میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہیں ظہیر خان نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ دوسری انگلش وکٹ 156 کے سکور پر اس وقت گری جب جوناتھن ٹروٹ کو پرگیان اوجھا نے دھونی کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ چار رن بعد اوجھا نے ہی کیون پیٹرسن کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلوائی۔ انگلینڈ کی چوتھی اور پانچویں وکٹ 199 کے سکور پر گری جب امیش یادو نے لگاتار دو گیندوں پر ایئن بیل اور سمت پٹیل کو پویلین کی راہ دکھلائی۔
سمت پٹیل امپائر کے غلط فیصلے کا نشانہ بنے اور انہیں اس وقت ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا جب ری پلے میں گیند واضح طور پر ان کے بلے سے ٹکراتی دکھائی دے رہی تھی۔ اس میچ میں بھارت نے اپنی پہلی اننگز آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 521 رنز بنا کر ڈیکلئیر کر دی تھی۔ اس اننگز کی خاص بات چیتیشور پجارا کی ناقابلِ شکست ڈبل سنچری اور وریندر سہواگ کی طوفانی سنچری تھی۔ اس کے جواب میں انگلش بلے باز بھارتی سپنرز کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام رہے اور پوری ٹیم صرف 191 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلینڈ کو فالو آن کرانے میں بھارتی بولر پرگیان اوجھا نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 45 رنز دے کر پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔
کک کی سنچری مگر میچ بھارت کی گرفت میں
الیسٹر کک نے میچ کے چوتھے دن اپنی سنچری مکمل کی جب کھیل ختم ہوا تو وہ 168 رنز بنا کر کریز پر موجود تھے جہاں ان کا ساتھ میٹ پرائر دے رہے ہیں۔ ان دونوں بلے بازوں کے درمیان چھٹی وکٹ کے لیے 141 رنز کی شراکت ہو چکی ہے۔ اتوار کو انگلینڈ نے بغیر کسی نقصان کے 111 رنزسے اپنی دوسری اننگز دوبارہ شروع کی تو بارہ رن کے اضافے کے بعد اسے نک کامپٹن کی وکٹ کی صورت میں پہلا نقصان اٹھانا پڑا۔ انہیں ظہیر خان نے ایل بی ڈبلیو کیا۔ دوسری انگلش وکٹ 156 کے سکور پر اس وقت گری جب جوناتھن ٹروٹ کو پرگیان اوجھا نے دھونی کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ چار رن بعد اوجھا نے ہی کیون پیٹرسن کو بولڈ کر کے اپنی ٹیم کو تیسری کامیابی دلوائی۔ انگلینڈ کی چوتھی اور پانچویں وکٹ 199 کے سکور پر گری جب امیش یادو نے لگاتار دو گیندوں پر ایئن بیل اور سمت پٹیل کو پویلین کی راہ دکھلائی۔
سمت پٹیل امپائر کے غلط فیصلے کا نشانہ بنے اور انہیں اس وقت ایل بی ڈبلیو قرار دیا گیا جب ری پلے میں گیند واضح طور پر ان کے بلے سے ٹکراتی دکھائی دے رہی تھی۔ اس میچ میں بھارت نے اپنی پہلی اننگز آٹھ وکٹوں کے نقصان پر 521 رنز بنا کر ڈیکلئیر کر دی تھی۔ اس اننگز کی خاص بات چیتیشور پجارا کی ناقابلِ شکست ڈبل سنچری اور وریندر سہواگ کی طوفانی سنچری تھی۔ اس کے جواب میں انگلش بلے باز بھارتی سپنرز کا مقابلہ کرنے میں بری طرح ناکام رہے اور پوری ٹیم صرف 191 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی۔ انگلینڈ کو فالو آن کرانے میں بھارتی بولر پرگیان اوجھا نے اہم کردار ادا کیا۔ انہوں نے 45 رنز دے کر پانچ کھلاڑی آؤٹ کیے۔
کک کی سنچری مگر میچ بھارت کی گرفت میں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔