ماہرین صحت نے کہا ہے کہ چینی کے بغیر دودھ کا استعمال صحت کے لئے سودمند نہیں ہوتا۔ ایسے بچے جو ماں کا دودھ نہیں پیتے انہیں بکری کا دودھ پلانا چاہیے کیونکہ بکری کا دودھ وٹامن ڈی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ دودھ استعمال کرنے کے لئے باقاعدہ ٹائم ٹیبل مرتب کرنا چاہیے اور کھانا کھانے کے کم از کم ایک گھنٹہ بعد دودھ پینا صحت کے لئے انتہائی مفید ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ باقاعدہ ابال کر اور اس میں چینی یا شہد ملا کر پینا چاہیے کیونکہ اس سے چربی میں اضافہ نہیں ہوتا۔
ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ دودھ میں 230 اقسام کے مختلف بیکٹیریاز ہوتے ہیں جن میں سے صرف تین سے بیماریوں کے خدشات پیدا ہوسکتے ہیں جو قدرتی امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی کریم میں چینی یا شہد ملا کر کھانے سے کریم میں شامل فیٹس جسم میں جمع نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ جنک فوڈز انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں اور صحت مند زندگی گزارنے کیلئے سادہ غذا کا استعمال معمول بنانے کی ضرورت ہے۔
نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ دودھ استعمال کرنے کے لئے باقاعدہ ٹائم ٹیبل مرتب کرنا چاہیے اور کھانا کھانے کے کم از کم ایک گھنٹہ بعد دودھ پینا صحت کے لئے انتہائی مفید ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ باقاعدہ ابال کر اور اس میں چینی یا شہد ملا کر پینا چاہیے کیونکہ اس سے چربی میں اضافہ نہیں ہوتا۔
ڈاکٹر شگفتہ نے کہا کہ دودھ میں 230 اقسام کے مختلف بیکٹیریاز ہوتے ہیں جن میں سے صرف تین سے بیماریوں کے خدشات پیدا ہوسکتے ہیں جو قدرتی امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دودھ کی کریم میں چینی یا شہد ملا کر کھانے سے کریم میں شامل فیٹس جسم میں جمع نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ جنک فوڈز انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں اور صحت مند زندگی گزارنے کیلئے سادہ غذا کا استعمال معمول بنانے کی ضرورت ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔