بنگلہ دیش نے سپاٹ فکسنگ کے الزام میں سابق پلیئر شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند کردیے۔ بی سی بی کے صدر مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ شریف پر پابندی کا فوری اطلاق ہوگا، غیرمعینہ مدت تک کھیل کی کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے پائیں گے۔
مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ سب کمیٹی نے ان کے خلاف بنگلہ دیش پریمیئر لیگ پر اثر انداز ہونے کے الزامات کی تحقیقات کی ہیں، ہم اس بارے میں آئی سی سی کو بھی آگاہ کررہے ہیں۔ یہ فیصلہ ٹھوس شواہد کی بنیاد پر کیا گیا۔ شریف الحق پر پابندی کی سفارش بی سی بی کے نائب صدر محبوب الانعام کی سربراہی میں قائم سب کمیٹی نے کی تھی، یہ کمیٹی مشرفی مرتضیٰ کے اس دعوے کے بعد قائم کی گئی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ بی پی ایل کے آغاز سے قبل ان سے سپاٹ فکسنگ کیلیے رابطہ کیا گیا ہے۔
شریف نے بنگلہ دیش کی جانب سے 1998 میں بھارت کے خلاف واحد ون ڈے کھیلا تھا، وہ سپاٹ فکسنگ کے جرم میں پابندی کا شکار ہونے والے پہلے بنگلہ دیشی کھلاڑی اور غیر آفیشل طور پر کھیل سے ریٹائر ہوچکے تھے۔
انھوں نے مشرفی سے کہا تھا کہ وہ مخصوص میچز میں اپنی شرکت اور چشمہ یا کیپ پہننے کے بارے میں معلومات فراہم کریں تو ان چیزوں پر لگائے جانے والے جوئے سے حاصل ہونے والی آمدنی میں سے15 سے 20 فیصد حصہ دیا جائے گا۔ ادھر شریف کا کہنا ہے کہ ابھی تک بورڈ کی جانب سے مجھے اس فیصلے سے آگاہ نہیں کیا گیا مگر میں اس کے خلاف اپیل کروں گا۔
ڈھاکا: بنگلہ دیش نے اسپاٹ فکسنگ کے الزام میں سابق پلیئر شریف الحق پر کرکٹ کے دروازے بند کردیے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔