پاکستان میں بچوں کی فلاح کے لیے کام کرنے والی بین الاقوامی تنظیم سیو دی چلڈرن کے مطابق پاکستانی حکام نے ادارے کے غیرملکی اہلکاروں کو دو ہفتوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ اب تک پاکستانی حکام کی جانب سے کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا اور بار بار ٹیلی فون کرنے کے باوجود رابطے میں نہیں آ رہے۔
تنظیم کے مطابق اس وقت پاکستان میں 6 غیر ملکیوں سمیت دو ہزار سے زیادہ اہلکار موجود ہیں۔ سیو دی چلڈرن کے مطابق وزارتِ داخلہ کی جانب سے غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا اور اس کے بارے میں تنظیم کو انٹیلی جنس بیورو یا آئی بی نے آگاہ کیا۔ تنظیم کے مطابق حکام نے غیر ملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کے حکم کی بظاہر کوئی وجہ نہیں بتائی ہے تاہم اس ضمن میں حکومت سے بات چیت جاری ہے۔ نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تنظیم کے ایک اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ ڈاکٹر شکیل آفریدی کے امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے ویکسینیشن کی جھوٹی مہم چلانے کے معاملے کے بعد تنظیم کو ہراساں کیا جاتا رہا ہے۔
ان افواہوں کی بنیاد پر کہ سیو دی چلڈرن ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ساتھ رابطے میں تھی، تنظیم کے اہلکاروں نے ایبٹ آباد کمیشن کو بھی مکمل تعاون بھی فراہم کیا۔
سیو دی چلڈرن کے اہلکار نے الزام لگایا کہ’ دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے بعد سے تنظیم کے ملکی اور کئی غیر ملکی اہلکاروں کو ویزے کے معاملے میں تنگ کیا گیا اور کئی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی اجازت نہیں دی گئی۔‘
سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم
ان افواہوں کی بنیاد پر کہ سیو دی چلڈرن ڈاکٹر شکیل آفریدی کے ساتھ رابطے میں تھی، تنظیم کے اہلکاروں نے ایبٹ آباد کمیشن کو بھی مکمل تعاون بھی فراہم کیا۔
سیو دی چلڈرن کے اہلکار نے الزام لگایا کہ’ دو مئی کو ایبٹ آباد میں امریکی کارروائی کے بعد سے تنظیم کے ملکی اور کئی غیر ملکی اہلکاروں کو ویزے کے معاملے میں تنگ کیا گیا اور کئی علاقوں میں امدادی کارروائیوں کی اجازت نہیں دی گئی۔‘
سیو دی چلڈرن، غیرملکی اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔