ہاشم آملہ |
جنوبی افریقہ نے ناٹنگھم میں کھیلے جانے والے پانچویں ایک روزہ میچ میں انگلینڈ کو ہرا کر سیریز برابری پر ختم کردی ہے۔ جنوبی افریقہ کی جیت میں ہاشم آملہ نے اہم کردار ادا کیا ہے۔ انگلینڈ نے پہلے کھیلتے ہوئے 182 رنز سکور کیے۔ انگلینڈ کی طرف سے کپتان ایلسٹر کک کے علاوہ کوئی بیٹسمین عمدہ کھیل پیش نہ کرسکا۔ ایلسٹر کک نے نصف سینچری سکور کی۔
جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز بھی اچھا نہ تھا اور اس کے ابتدائی تین کھلاڑی 13 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ ہاشم آملہ اور کپتان اے بی ڈیلویرز نے مل کر اپنی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا اور مزید کسی نقصان کے ٹیم کو فتح دلا دی۔ ہاشم آملہ 97 اور اے ڈیلویرز 75 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کے بیٹسمین ہاشم آملہ نے پوری سیریز میں انگلش بولروں کو پریشان کیے رکھا اور سیریز کے آخری میچ میں بھی کوئی انگلش بولر ہاشم آملہ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔ ہاشم آملہ نے تین ٹیسٹ میچوں میں چار سو بیاسی رنز سکور کیے جبکہ ون ڈے سیریز میں انہوں نے تین سو پینتیس رنز سکور کرکے مجموعی طور پر آٹھ سو سترہ رنز سکور کیے۔
انگلینڈ نے جب اپنی اننگز کا آ غاز کیا تو پچھلے میچ کے ہیرو این بیل سپنر روبن پیٹرسن کی گیند پر بولڈ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد روی بوپارہ کھیلنے آئے اور بغیر کوئی رن بنائے دوسری گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ روی بوپارہ نے چار ایک روزہ میچوں میں مجموعی طور پر 22 رنز بنائے۔
کپتان ایلسٹر کک اور جانی بیرسٹو نے انگلینڈ کی اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن جانی بیرسٹو بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے۔ اگلے اوور میں این مورگن بھی آؤٹ ہوگئے اور اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی طرف سے ایک بڑا سکور کرنے کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین اور مورکل نے دو دو جبکہ پیٹرسن، ڈومینی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
لارڈز میں کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے ہرایا تھا۔
اوول میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 4 وکٹوں سے شکست دے تھی۔
ساؤتھ ہمٹن میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 80 رنز سے شکست دی تھی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہوگیا تھا۔
جنوبی افریقہ کی فتح، سیریز برابری پر ختم
جنوبی افریقہ کی اننگز کا آغاز بھی اچھا نہ تھا اور اس کے ابتدائی تین کھلاڑی 13 کے مجموعی سکور پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ ہاشم آملہ اور کپتان اے بی ڈیلویرز نے مل کر اپنی ٹیم کے سکور کو آگے بڑھایا اور مزید کسی نقصان کے ٹیم کو فتح دلا دی۔ ہاشم آملہ 97 اور اے ڈیلویرز 75 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
جنوبی افریقہ کے بیٹسمین ہاشم آملہ نے پوری سیریز میں انگلش بولروں کو پریشان کیے رکھا اور سیریز کے آخری میچ میں بھی کوئی انگلش بولر ہاشم آملہ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب نہ ہوسکا۔ ہاشم آملہ نے تین ٹیسٹ میچوں میں چار سو بیاسی رنز سکور کیے جبکہ ون ڈے سیریز میں انہوں نے تین سو پینتیس رنز سکور کرکے مجموعی طور پر آٹھ سو سترہ رنز سکور کیے۔
انگلینڈ نے جب اپنی اننگز کا آ غاز کیا تو پچھلے میچ کے ہیرو این بیل سپنر روبن پیٹرسن کی گیند پر بولڈ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد روی بوپارہ کھیلنے آئے اور بغیر کوئی رن بنائے دوسری گیند پر آؤٹ ہوگئے۔ روی بوپارہ نے چار ایک روزہ میچوں میں مجموعی طور پر 22 رنز بنائے۔
کپتان ایلسٹر کک اور جانی بیرسٹو نے انگلینڈ کی اننگز کو سہارا دینے کی کوشش کی لیکن جانی بیرسٹو بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹہر سکے۔ اگلے اوور میں این مورگن بھی آؤٹ ہوگئے اور اس کے ساتھ ہی انگلینڈ کی طرف سے ایک بڑا سکور کرنے کی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے ڈیل سٹین اور مورکل نے دو دو جبکہ پیٹرسن، ڈومینی نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
لارڈز میں کھیلے گئے چوتھے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 6 وکٹوں سے ہرایا تھا۔
اوول میں کھیلے گئے تیسرے ایک روزہ میچ میں انگلینڈ نے جنوبی افریقہ کو 4 وکٹوں سے شکست دے تھی۔
ساؤتھ ہمٹن میں کھیلے گئے دوسرے میچ میں جنوبی افریقہ نے انگلینڈ کو 80 رنز سے شکست دی تھی۔
دونوں ٹیموں کے درمیان پہلا ایک روزہ میچ بارش کی وجہ سے منسوخ ہوگیا تھا۔
جنوبی افریقہ کی فتح، سیریز برابری پر ختم
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔