پیر کو ہالینڈ کی ایک عدالت نے ایک ٹین ایجر لڑکے کو قتل کے جرم میں جیل بھیج دیا ہے۔ اس نے فیس بُک پر ایک دوسری ٹین ایجر لڑکی کو بدنام کرنے کی کوشش کی تھی اور توہین آمیز پیغامات پوسٹ کیے تھے۔
ولندیزی عدالت نے Jing Hua K کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی ہے اور اُسے 2 سال کے لیے نفسیاتی کلینک میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Jing Hua K نے 14 جنوری کو ہالینڈ کے مشرقی شہر Arnheim میں یہ واردات کی تھی۔ ہالینڈ میں کسی نو عمر کو دی جانے والی یہ سب سے طویل سزائے قید ہے۔ عدالت کا ماننا ہے کہ اس ٹین ایجر لڑکے نے یہ قتل جان بوجھ کر کیا ہے۔ ججوں نے آن لائن پوسٹ کیے گئے فیصلے میں کہا ہے کہ Jing Hua K نے 15 سالہ Joyce Hau، جو اپنی دوستوں میں Winsie کے نام سے مشہور تھی، کا قتل کیا اور اُس کے والد کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نو عمر لڑکی کا قتل دراصل اُس وقت ہوا جب Joyce Hau کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر ایک 16 سالہ دوست جس کا نام Polly w کے ساتھ لڑائی ہوئی۔ استغاثہ کے مطابق Polly w کے بوائے فرینڈ 17 سالہ Wesley C نے تب مبینہ طور پر Jing Hua K کو فون کیا اور اس سے فیس بک پر بھی بات کی اور Joyce Hau کی پوری فیملی کو قتل کرنے کا بندوبست کرنے کو کہا۔
Jing Hua K تب Wesley C کے اکسانے پر Joyce Hau کے گھر پہنچا اور کہا کہ وہ اُسے کچھ دینے آیا ہے۔ جب وہ دروازے پر آئی تو Jing Hua K نے اُس پر خنجر سے متعدد وار کیے اور پھر اس کے والد پر حملہ کیا اور اُسے جان سے مار دینے کی دھمکی دی اور ڈرایا دھمکایا۔ Joyce Hau خون سے لت پت پڑی رہی اور بعد میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پانچ روز بعد دم توڑ دیا۔
عدالتی ترجمان ژاپ اوؤٹن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں فیس بک کے ذریعے ان نوجوانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اوربحث کی تفصیلات بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے Polly w اور اُس کے بوائے فرینڈ Wesley C کے مقدمات کو التوا میں ڈال دیا ہے اور اس کی اگلی پیشی کے لیے کوئی تاریخ بھی مختص نہیں کی گئی ہے۔
فیس بُک پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر ایک ٹین ایجر لڑکی کا قتل
ولندیزی عدالت نے Jing Hua K کو ایک سال کی قید کی سزا سنائی ہے اور اُسے 2 سال کے لیے نفسیاتی کلینک میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔ Jing Hua K نے 14 جنوری کو ہالینڈ کے مشرقی شہر Arnheim میں یہ واردات کی تھی۔ ہالینڈ میں کسی نو عمر کو دی جانے والی یہ سب سے طویل سزائے قید ہے۔ عدالت کا ماننا ہے کہ اس ٹین ایجر لڑکے نے یہ قتل جان بوجھ کر کیا ہے۔ ججوں نے آن لائن پوسٹ کیے گئے فیصلے میں کہا ہے کہ Jing Hua K نے 15 سالہ Joyce Hau، جو اپنی دوستوں میں Winsie کے نام سے مشہور تھی، کا قتل کیا اور اُس کے والد کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی۔
استغاثہ نے عدالت کو بتایا کہ اس نو عمر لڑکی کا قتل دراصل اُس وقت ہوا جب Joyce Hau کی سوشل نیٹ ورکنگ سائٹ فیس بک پر ایک 16 سالہ دوست جس کا نام Polly w کے ساتھ لڑائی ہوئی۔ استغاثہ کے مطابق Polly w کے بوائے فرینڈ 17 سالہ Wesley C نے تب مبینہ طور پر Jing Hua K کو فون کیا اور اس سے فیس بک پر بھی بات کی اور Joyce Hau کی پوری فیملی کو قتل کرنے کا بندوبست کرنے کو کہا۔
Jing Hua K تب Wesley C کے اکسانے پر Joyce Hau کے گھر پہنچا اور کہا کہ وہ اُسے کچھ دینے آیا ہے۔ جب وہ دروازے پر آئی تو Jing Hua K نے اُس پر خنجر سے متعدد وار کیے اور پھر اس کے والد پر حملہ کیا اور اُسے جان سے مار دینے کی دھمکی دی اور ڈرایا دھمکایا۔ Joyce Hau خون سے لت پت پڑی رہی اور بعد میں اسے ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اُس نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے پانچ روز بعد دم توڑ دیا۔
عدالتی ترجمان ژاپ اوؤٹن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ اس واقعے میں فیس بک کے ذریعے ان نوجوانوں کے درمیان ہونے والی بات چیت اوربحث کی تفصیلات بتانے کے قابل نہیں ہیں۔ یہ کہتے ہوئے عدالت نے Polly w اور اُس کے بوائے فرینڈ Wesley C کے مقدمات کو التوا میں ڈال دیا ہے اور اس کی اگلی پیشی کے لیے کوئی تاریخ بھی مختص نہیں کی گئی ہے۔
فیس بُک پر توہین آمیز پیغامات بھیجنے پر ایک ٹین ایجر لڑکی کا قتل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔