پاکستان ہاکی فیڈریشن نے لندن اولمپکس کے لیے بیس رکنی پاکستانی ہاکی سکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔
پنلٹی کارنر سپیشلسٹ سہیل عباس ٹیم کی قیادت کریں گے اور انہیں مئی میں اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے باوجود کپتانی پر برقرار رکھا گیا ہے۔
ستائیس جولائی سے شروع ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں شرکت کے لیے لندن روانگی سے قبل ٹیم مینجمنٹ بیس میں سے اٹھارہ کھلاڑیوں کا انتخاب کرے گی۔
حالیہ میچوں میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد سلیکٹرز نے ایک مرتبہ پھر پرانے اور تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیم میں سنٹر فارورڈ ریحان بٹ، محمد وسیم اور سابق کپتان شکیل عباسی کی واپسی ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکواڈ کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے چیف سلیکٹر حنیف خان نے کہا کہ ’ہم نے تجربہ کار کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا ہے تاکہ باقی کھلاڑی ان کے تجربے سے مستفید ہوسکیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حال ہی میں چند جونیئر کھلاڑیوں کو بھی آزمایا اور یہ سکواڈ جونیئر اور سینیئر کھلاڑیوں کا مجموعہ ہے‘۔
پاکستان ماضی میں تین مرتبہ اولمپکس میں ہاکی کے مقابلوں میں طلائی تمغہ جیت چکا ہے اور آخری مرتبہ اس نے یہ اعزاز اٹھائیس برس قبل لاس اینجلس اولمپکس میں حاصل کیا تھا۔
اولمپکس میں ہاکی کے کھیل میں پاکستان کو آخری تمغہ سنہ انیس سو بانوے میں ملا تھا جب اس نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
بیجنگ اولمپکس میں پاکستان نے ان مقابلوں میں اپنی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آٹھویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
لندن اولمپکس میں پاکستان کی ہاکی ٹیم کی شمولیت دو ہزار دس کا ایشیا کپ جیتنے کی وجہ سے یقینی ہوئی تھی اور ان مقابلوں میں اسے گروپ اے میں آسٹریلیا، برطانیہ، سپین، ارجنٹائن اور جنوبی افریقہ کے ہمراہ رکھا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر حنیف خان کے مطابق اگر پاکستانی ٹیم لندن اولمپکس میں وکٹری سٹینڈ پر بھی پہنچ جاتی ہے تو وہ بھی کسی طلائی تمغے سے کم نہیں ہوگا۔
لندن اولمپکس کے لیے پاکستانی سکواڈ یہ ہے: سہیل عباس ( کپتان)، عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عرفان، محمد عمران، کاشف شاہ، فرید احمد، راشد محمود، محمد رضوان جونیئر، محمد توثیق، وسیم احمد، ریحان بٹ، شکیل عباسی، محمد وقاص، عمر بھٹہ، علی شاہ، محمد زبیر، عبدالحثیم خان،محمد رضوان اور شفقت رسول
پنلٹی کارنر سپیشلسٹ سہیل عباس ٹیم کی قیادت کریں گے اور انہیں مئی میں اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کی مایوس کن کارکردگی کے باوجود کپتانی پر برقرار رکھا گیا ہے۔
ستائیس جولائی سے شروع ہونے والے اولمپکس مقابلوں میں شرکت کے لیے لندن روانگی سے قبل ٹیم مینجمنٹ بیس میں سے اٹھارہ کھلاڑیوں کا انتخاب کرے گی۔
حالیہ میچوں میں ٹیم کی خراب کارکردگی کے بعد سلیکٹرز نے ایک مرتبہ پھر پرانے اور تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ٹیم میں سنٹر فارورڈ ریحان بٹ، محمد وسیم اور سابق کپتان شکیل عباسی کی واپسی ہوئی ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سکواڈ کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے چیف سلیکٹر حنیف خان نے کہا کہ ’ہم نے تجربہ کار کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا ہے تاکہ باقی کھلاڑی ان کے تجربے سے مستفید ہوسکیں‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے حال ہی میں چند جونیئر کھلاڑیوں کو بھی آزمایا اور یہ سکواڈ جونیئر اور سینیئر کھلاڑیوں کا مجموعہ ہے‘۔
پاکستان ماضی میں تین مرتبہ اولمپکس میں ہاکی کے مقابلوں میں طلائی تمغہ جیت چکا ہے اور آخری مرتبہ اس نے یہ اعزاز اٹھائیس برس قبل لاس اینجلس اولمپکس میں حاصل کیا تھا۔
اولمپکس میں ہاکی کے کھیل میں پاکستان کو آخری تمغہ سنہ انیس سو بانوے میں ملا تھا جب اس نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔
بیجنگ اولمپکس میں پاکستان نے ان مقابلوں میں اپنی بدترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے آٹھویں پوزیشن حاصل کی تھی۔
لندن اولمپکس میں پاکستان کی ہاکی ٹیم کی شمولیت دو ہزار دس کا ایشیا کپ جیتنے کی وجہ سے یقینی ہوئی تھی اور ان مقابلوں میں اسے گروپ اے میں آسٹریلیا، برطانیہ، سپین، ارجنٹائن اور جنوبی افریقہ کے ہمراہ رکھا گیا ہے۔
چیف سلیکٹر حنیف خان کے مطابق اگر پاکستانی ٹیم لندن اولمپکس میں وکٹری سٹینڈ پر بھی پہنچ جاتی ہے تو وہ بھی کسی طلائی تمغے سے کم نہیں ہوگا۔
لندن اولمپکس کے لیے پاکستانی سکواڈ یہ ہے: سہیل عباس ( کپتان)، عمران شاہ، عمران بٹ، محمد عرفان، محمد عمران، کاشف شاہ، فرید احمد، راشد محمود، محمد رضوان جونیئر، محمد توثیق، وسیم احمد، ریحان بٹ، شکیل عباسی، محمد وقاص، عمر بھٹہ، علی شاہ، محمد زبیر، عبدالحثیم خان،محمد رضوان اور شفقت رسول
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔