جدید طبی اور نفسیاتی تحقیق کے
مطابق ہاتھ دھونے سے صرف صحت پر ہی مثبت اثرات نہیں ہوتے بلکہ اخلاقی سطح
پربھی اس کے اثرات دیکھے گئے ہیں۔ اسلام میں صفائی نصف ایمان اور دیگر
مذاہب میں جسم کی صفائی پر اسی لئے زور دیا گیا ہے کہ ہاتھ دھونے سے قوت
فیصلہ میں اضافہ ہوسکتا ہے اور انسان خود کو زیادہ پراعتماد محسوس کرتا
ہے۔
برطانوی
سائنس دانوں نے کہا کہ کوئی بھی اہم فیصلہ کرنے سے پہلے اگر ہاتھ دھو لئے
جائیں تو فیصلہ کرنے میں آسانی ہوجاتی ہے۔ سائنس دانوں نے جرائم سے متعلق
فیصلے کرنے والی جیوری کی سفارش کی ہے کہ وہ اس عمل سے استفادہ کرسکتے ہیں
جبکہ ووٹر ووٹ ڈالنے سے پہلے ہاتھ دھولیں تو درست فرد کے انتخاب میں آسانی
محسوس کریں گے۔
ایک
تجربے کے دوران ۲۲ افراد کے ہاتھ دھلا کر اور ۲۲ افراد کے بغیر ہاتھ دھوئے
ان کو منشیات کی سمگلنگ پر مشتمل ایک فلم دکھائی گئی۔ فلم دیکھنے کے بعد
تمام افراد نے اس فلم کو برا قرار دیا اور سمگلروں کے خلاف قانونی کارروائی
کرنے پر زور دیا مگر ہاتھ دھونے والے افراد نے منشیات سمگل کرنے والی
وجوہات کو بھی سامنے لانے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ
تحقیق یونیورسٹی آف پلی ماوتھ کی طبی اور نفسیاتی ماہر ڈاکٹر سیمونی سچنل
نے مرتب کی۔ جس کو ۱۰۰ سے زائد مختلف تجربوں کے بعد سامنے لایا گیا تھا۔ اس
تحقیق کے نتائج کو لان کیسئر یونیورسٹی کے سائیکالوجسٹ پروفیسر کیری کوپر
نے ”خوفناک“ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ”واقعی صفائی ہمیں بہت سے غلط فیصلوں سے
بچا سکتی ہے‘‘۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔