بچے کی ولادت کے پہلے ہفتے کے دوران ماؤں کو اپنا دودھ پلانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ خاص طور پر ان ماؤں کے لئے جن کا پہلا بچہ ہو۔ ایک ہفتہ تک ماں کو بچے کی پوزیشن گود میں لینے کے طریقے سے آشنائی حاصل کرنا پڑتی ہے تو دوسری جانب بچے کو دودھ پینے کی پریکٹس سے گزرنا پڑتا ہے۔ اس عرصہ کے دوران اگر صبر وتحمل کے ساتھ کام لیا جائے تو بچہ دودھ پینا کامیابی سے سیکھ لیتا ہے۔
جریدے ”برٹش“ میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ چھاتی سے دودھ پلانے کی مختلف تکنیکس اور معلومات کے متعلق ماؤں کو قبل از وقت آگاہی حاصل کرنی چاہے۔ طبی ماہرین نے کہا ہے کہ پہلے ہفتے کسی بھی مصنوعی طریقے سے بچے کو دودھ پلانے کی کوشش بچے کی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔