ہفتہ, جون 30, 2012

گردے کے مریض اور گرمیوں میں پانی کا استعمال


گردے میں پتھری کے مریضوں کو چاہیے کہ وہ گرمیوں میں زیادہ دیر تک دھوپ میں نہ رہیں۔ جسم سے پسینہ زیادہ خارج ہونے کی وجہ سے کسی بھی وقت گردہ فیل ہوسکتا ہے۔ گرمیوں میں گردوں کے امراض زیادہ شدید ہونے کا امکان ہوتا ہے۔ اس ضمن میں ہونے والی تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے کہ گردے کے مریضوں کو گرمیوں میں زیادہ پانی پینا چاہیے تاکہ جسم میں پانی کی کمی واقع نہ ہو۔ 

امریکن فاونڈیشن فاریورالوجیک ڈیزیز کے زیر اہتمام ہونے والی اس تحقیق میں مزید بتایا گیا ہے جو لوگ فیلڈ میں کام کرتے ہیں، اگر وہ گرمیوں میں پانی کی مناسب مقدار نہیں لیتے تو ان کے گردے خراب ہونے کے امکانات میں ۶۵ فی صد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ منہ کے ذریعے پیا جانے والا پانی جسم میں جہاں پانی کی مقدار اور سطح کو نارمل رکھتا ہے وہاں گردوں کی حفاظت بھی کرتا ہے۔ 

کڈنی فاونڈیشن آف کینیڈا نے تو یہاں تک تجویز کیا ہے کہ ہر ایک گھنٹے بعد ایک گلاس پانی پیا جانا چاہیے تاکہ گردوں کی صفائی کا کام متواتر جاری رہے۔ 

تحقیقی رپورٹ میں گردوں میں پتھر بننے کی متعدد وجوہات بھی درج کی گئی ہیں مگر ان میں سب سے زیادہ زور پانی نہ پینے کی خطرناک عادت پر دیا گیا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ پانی واحد شے ہے جس سے گردے صحت مند رہتے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔