جمعرات, نومبر 29, 2012

سنگاپور میں ’ابدی آرام کی کوئی جگہ نہیں‘

سنگاپور میں آئندہ برس کے آغاز سے آٹھ لین کی ایک مرکزی ہائی وے کی تعمیر کا کام شروع ہو جائے گا، جو اس چھوٹی سی ریاست کے قدیم ترین قبرستانوں میں سے ایک سے ہو کر گزرے گی۔ وہاں سے قبریں ہٹا دی جائیں گی۔ یہی وجہ ہے کہ ماحول سے محبت کرنے اور ثقافتی ورثے کی چاہ رکھنے والے اس منصوبے پر اعتراض کر رہے ہیں۔ تاہم اس مخالفت کے باوجود مزدور بھاری مشینری لیے آئندہ برس کے آغاز پر سنگاپور کے اس قدیم ترین قبرستان سے مرکزی سڑک کا راستہ نکالیں گے۔

سنگاپور کی آبادی 53 لاکھ ہے اور اس کا رقبہ برطانوی دارالحکومت لندن کے نصف سے بھی کم ہے۔ یہ ایشیائی ریاست اپنے حریف کاروباری مرکز ہانگ کانگ کے مقابلے میں پہلے ہی زیادہ گنجان آباد ہے اور وہاں ’ابدی آرام‘ کی مستقل جگہ کا حصول ناممکن ہوتا جا رہا ہے۔

نئے منصوبے کے نتیجے میں بوکٹ براؤن قبرستان متاثر ہو گا، جہاں ایک لاکھ سے زائد افراد دفن ہیں۔ ان میں سنگاپور کے معروف تاجر اور پرانے قبیلوں کے رہنما بھی شامل ہیں۔ وہاں دفن کم از کم 30 افراد ایسے بھی ہیں، جن کے ناموں پر سڑکوں کے نام بھی رکھے جا چکے ہیں۔ بعض خاندانوں نے اپنے بزرگوں کے باقیات دوسری جگہوں پر منتقلی کے لیے وہاں سے ہٹانی شروع کر دی ہیں۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق حکام نے بقیہ قبروں کو آئندہ برس جنوری میں ختم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ بوکٹ براؤن کمیونٹی نامی ایک تنظیم لوگوں کو اس علاقے کے ہفتہ وار دورے کروا رہی ہے، جن کا مقصد علاقے سے جڑی ماضی کی اہم یادوں کے بارے میں آگہی پیدا کرنا ہے۔

اس کمیونٹی کے بانی ارکان میں سے ایک ریمنڈ گوہ کہتے ہیں: ’’بوکٹ براؤن جیسا کوئی اور قبرستان نہیں ہے۔ وہاں سے ملنے والی تاریخی اور چینی ثقافتی ورثے کے بارے میں معلومات منفرد ہیں۔‘‘ سنگاپور کی آبادی میں چینیوں کا تناسب 75 فیصد بنتا ہے۔ سنگاپور کی حکومت نے 1998ء میں تدفین کے دورانیے کو 15 برس تک محدود کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 

ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

پاکستان میں ایٹمی بم کے معمار قرار دیے جانے والے ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اپنی نئی سیاسی جماعت کو باقاعدہ طور پر رجسٹر کروا دیا ہے تاکہ آئندہ برس ہونے والے انتخابات میں پہلی مرتبہ ان کی جماعت حصہ لے سکے۔

ڈاکٹر قدیر خان نے اپنے بہی خواہوں اور قریبی دوستوں کے ساتھ مشورہ کرنے کے بعد اپنی نئی سیاسی جماعت ’تحریک تحفظ پاکستان‘(SPM) کی بنیاد رواں برس جولائی میں رکھی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ سن 2013ء کے عام انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے ان کی سیاسی پارٹی ملک بھر میں کرپشن کے خاتمے کے لیے مہم چلائی جائے گی۔ 76 سالہ ڈاکٹر خان کو پاکستان میں قومی ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے اور وہ عوام میں بھی بہت مقبول ہیں۔ تجزیہ کاروں کے مطابق ان کی مقبولیت کے باوجود یہ خطرہ موجود ہے کہ وہ عام انتخابات میں زیادہ ووٹ نہیں لے سکیں گے۔ اس کی ایک وجہ پاکستان کی گروہی سیاست کو قرار دیا جاتا ہے جبکہ دوسری وجہ ڈاکٹر خان کے وہ عوامی جلسے ہیں، جن میں لوگ بڑی تعداد میں شریک نہیں ہوئے تھے۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن کے ایک ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی کہ جن 19 نئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے، اُن میں ڈاکٹر خان کی جماعت بھی شامل ہے۔ ایس پی ایم کے ایک ترجمان روحیل اکبر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت دائیں بازو کی پارٹیوں سے مل کر ایک اتحاد بنائے گی۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ اِن دائیں بازوں کی جماعتوں میں برسر اقتدار اور موجودہ اپوزیشن کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) شامل نہیں ہوں گی۔

انتخابات میں حصہ لینے کے لیے ڈاکٹر قدیر کی سیاسی پارٹی کی رجسٹریشن

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

کراچی — بالی وڈ کے مسڑ پرفیکشنسٹ۔۔ یعنی عامر خان جو کام کرنے کی ٹھان لیں اس کو بہتر سے بہترین کرنے کے لئے سب کچھ کر گزرتے ہیں اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہر وہ فلم جس سے عامر خان کا نام جڑا ہو، ایک شاہکار بن کر سامنے آتی ہے۔ اور اس میں کافی کچھ ’ہٹ‘ کے ہوتا ہے۔ فلم سے متعلق چھوٹی سے چھوٹی بات کا خیال رکھنے والے عامر خان اپنے کردار میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لئے وہ کام بھی خوشی خوشی سیکھ لیتے ہیں جو ان کو نہیں آتے۔ مثال کے طور پر ان کی آنے والی فلم ”تلاش “کو ہی لے لیجئے۔ فلم میں عامر خان کا کردار ایک ایسے پولیس انسپکٹر کا ہے جو اصولوں پر سودے بازی کرنا تو دور کی بات۔ نہایت سخت گیر بھی ہے۔

ایسا پولیس افسر جو اپنی فٹنس کا خیال بھی رکھتا ہو اور ’ہر فن مولا‘ بھی ہو، اسے سوئمنگ نہ آتی ہو ایسا تو ہو ہی نہیں سکتا اور چونکہ عامر خان نے کبھی سوئمنگ پول کا رخ بھی نہیں کیا تھا، لہذا وہ اس کردار میں جان ڈالنے کی خاطر سوئمنگ سیکھنے پر بھی تیار ہو گئے اور اتنی جلدی سوئمنگ سیکھی کہ ان کا انسٹرکٹر اور فلم کی ڈائریکٹر بھی حیران رہ گئیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے آئی اے این ایس کو اپنے خیالات سے آگا ہ کرتے ہوئے فلم کی ڈائریکٹر ریما کاگتی کہتی ہیں: ’سوئمنگ‘ ایسی چیز ہے جس کے لئے بہت سا وقت اور پریکٹس چاہئے لیکن بہت کم وقت میں عامر کو سوئمنگ کرتا دیکھ کر میں تو حیران رہ گئی۔۔ بلکہ میں ہی کیا فلم کا پورا یونٹ ہی عامر کی سوئمنگ کا ’فین‘ ہو گیا۔ عامر خان کا ’انڈر واٹر‘ سوئمنگ سین خاص طور پر لند ن میں پکچرائز کیا گیا ہے۔“

فلم یونٹ کے ایک ممبر نے اخبار ’مڈ ڈے‘ کو بتایا ’پرفیکٹ خان‘ جو انسپکٹر سرجن سنگھ شیخاوت کا کردار نبھا رہے ہیں راتوں کو گلیوں میں گشت کرنے والے پولیس والوں سے بھی ملتے رہے اور ان سے کردار کی باریکیاں سمجھیں۔ ”تلاش“ میں زیادہ تر سین رات کے وقت فلمائے گئے ہیں وہ بھی آؤٹ ڈور۔ سو عامر خان نکل پڑے گلی کوچوں میں پیٹرولنگ کرتے پولیس والوں سے ملاقات کرنے اور ان سے بات چیت کر کے کام اور ان جگہوں کے بارے میں، جہاں وہ زیادہ جاتے ہیں، معلومات حاصل کیں۔“

ہر شعبے کی طرح فلم کی پروموشن میں بھی عامر کی دلچسپی کچھ کم نہیں۔ لہذا انہوں نے ”سونی“ ٹی وی پر دکھائے جانے والے مقبول شو ”سی آئی ڈی“ کی خصوصی ایپی سوڈز میں حصہ لیا اور شو کی ریٹنگ میں اضافہ کیا۔ کسی کامیاب شو میں اس انداز سے پروموشن غالباً پہلا تجربہ ہے۔

ہماری طرف سے دی گئی ان معلومات سے آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ آخر عامر خان ’مسٹر پرفیکٹ‘ کیوں ہیں۔ یہ ان کی کام سے لگن، دلچسپی یا یوں کہہ لیجئے کہ کام سے محبت ہی تو ہے جس نے عامر خان کو ’مسٹر پرفیکٹ ‘ بنایا ہے۔ ریما کاگتی کی ڈائرکٹ کی ہوئی فلم ’تلاش‘ جس کی کاسٹ میں عامر خان کے علاوہ رانی مکھر جی اور کرینہ کپور شامل ہیں، اگلے جمعہ یعنی 30 نومبر کو نمائش کے لئے پیش کی جائے گی۔

عامر خان ’مسڑ پرفیکٹ‘ کیوں ہیں؟

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن کے لیے کھیلے گئے میچ میں پاکستان نے بھارت کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے ہرا دیا۔ ایک روز قبل ہونے والے میچ میں بھارت نے پاکستان کو تین، پانچ سے شکست دی تھی جو کہ ٹورنامنٹ میں پاکستان کی تیسری مسلسل شکست تھی۔

پرتھ میں کھیلے جانے والے نائن اے سائیڈ سپر سیریز کی فاتح آسٹریلیا کی ٹیم رہی جس نے انگلینڈ کو پانچ، دو سے شکست دی۔ یہ چاروں ٹیمیں اب یکم دسمبر سے آسٹریلیا میں ہونے والی چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ شرکت کریں گی۔

چار ملکی ٹورنامنٹ: آسٹریلیا پہلے پاکستان تیسرے نمبر پر

دوسری شادی کی خواہش والوں کی مانگ .....


لڑکے کم پڑ گئے ہیں دوسری شادی کے خواہش مند ہمت کرکے گھر سے باہر نکلیں

زبیدہ آپا-- ماہر ُکک، 4 ہزار ٹی وی شوز کی میزبان

کپڑوں پر تیل کے داغ لگ جائیں تو کیا کریں؟ فریج میں کسی قسم کی مہک بس جائے تو اس کا کیا حل ہے؟ اور بچوں کے پیٹ یا ’کان میں درد ہو تو کیا ٹوٹکا آزمایا جائے؟‘ یہ وہ چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں جو پاکستان کی کم و بیش ہر خاتون خانہ کو درپیش ہوتے ہیں۔ پہلے کی خواتین اِن مسائل کے حل کے لئے پریشان ہوتی ہوں تو ہوں، آج ان مسئلوں سے نمٹنے کے لئے ’زبیدہ آپا‘ کے ٹوٹکے آزماتی ہیں۔

زبیدہ طارق، عرف زبیدہ آپا، وہ شخصیت ہیں جن کو پاکستان کا ہر گھرانہ جانتا ہےاور اِس شہرت کی وجہ اُن کے وہ ٹوٹکے ہیں جو زبیدہ آپا ٹی وی کے اکثر’پکوان شوز‘ یا ’مارننگ شوز‘ میں سب کو بتاتی ہیں۔ مسز زبیدہ طارق نے لگ بھگ 18 سال پہلے کوکنگ ایڈوائرز کی حیثیت سے شوبز میں قدم رکھا اور اپنے کوکنگ شوز کے ذریعے اِس قدر ہردلعزیز ہوئیں کہ دیکھتے ہی دیکھتے ایک فیملی ممبر کی حیثیت اختیار کر گئیں۔ چونکہ، وہ بہت اچھی کک بھی ہیں لہذا اُن کی بتائی ہوئی کھانوں کی ترکیبیں کس گھر میں استعمال نہیں ہورہیں۔

زبیدہ طارق جس فیملی سے تعلق رکھتی ہیں، پاکستان کی مایہ ناز مصنفہ فاطمہ ثریا بجیا، منفرد لہجے کی شاعرہ زہرہ نگاہ اور ہر خاص و عام میں مقبول قلم کار، شاعر، مزاح نگار، مصور اور اداکار انور مقصود بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ جی ہاں، زبیدہ طارق انہی نامور شخصیات کی سگی بہن ہیں۔ دس بہن بھائیوں میں زبیدہ آپا کا نواں نمبر ہے۔

زبیدہ طارق کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ انہوں نے عمر کے پچاس سال گھر کی چار دیواری میں رہ کر گزارے اور اس کے بعد جو ایک مرتبہ ٹی وی پر آئیں تو پھر چھاتی چلیں گئیں۔ پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا پر مختلف انٹرویوز کے دوران انہوں نے جو ذاتی معلومات لوگوں سے شیئر کی ہیں ان کے مطابق، ’میرے میاں ایک معروف ملٹی نیشنل کمپنی میں ملازم تھے، آئے دن گھر میں سو، ڈیڑھ سو افراد کی دعوتیں ہوتی تھیں۔ وہ کہتی ہیں کہ، ’مجھے کھانا پکانے کا شوق تھا۔ لہذا، اچھے کھانے پکایا کرتی تھی۔ ان بڑی بڑی دعوتوں کا انتظام ہمیشہ میں نے خود سنبھالا، کبھی کسی کیٹرنگ سروس سے مدد نہیں لی۔ اس کامیابی کی وجہ یہ تھی کہ میں نے اپنی والدہ اور نانی سے بہت کچھ سیکھا تھا، پھر تجربات کا شوق بھی تھا۔ لہذا، میرے بنائے ہوئے کھانے سب کو پسند آتے تھے‘۔ وہ اپنے بارے میں بتاتے ہوئے مزید کہتی ہیں، ’کھانا پکانے کا ہنر میرے کام آیا اور جس دن میرے شوہر ریٹائر ہوئے، اس سے اگلے دن میں نے اسی کمپنی میں ایڈوائزری سروس کی انچارج کی حیثیت سے کام سنبھال لیا۔ وہاں میں نے 8 سال تک کام کیا، ’تقریناً سارے ہی نجی ٹی وی چینلز سے ککری شوز، ٹاک شوز اور مارننگ شوز کئے، ان کی تعداد تقریباً 4000 بنتی ہے‘۔

نیکسس 7 اینڈرائیڈ صارفین کی اولین پسند

گوگل کی جانب سے چند ماہ قبل متعارف کرائے جانے والی پہلی نیکسس ٹیبلیٹ نے جہاں اپنے فیچرز کے حوالے سے دنیا بھر میں دھوم مچا دی وہیں اس کی قیمت نے اسے اینڈرائیڈ کے مداحوں کی پہلی ترجیح بھی بنا دیا۔

نیکسس 7 جو تائیوان کی کمپنی ایسوس نے تیار کیا ہے اسے پہلے 8GB اور 16GB کے ماڈلز میں پیش کیا گیا جن کی قیمت 199$ اور 249$ مقرر کی گئی تھی۔ لیکن حال ہی میں کمپنی نے 32GB ماڈل اور HSPA+ (موبائل سم کے ساتھ) نئے ماڈل پیش کیے جس کے بعد ان کی قیمتیں کچھ یوں ہیں
8GB ماڈل (اب دستیاب نہیں ، خیال کیا جارہا ہے کہ جلد اسے 99$ میں دوبارہ پیش کیا جائے گا)
16GB ماڈل قیمت 199$
32GB ماڈل قیمت 249$
32 GB ماڈل سم کی سہولت کے ساتھ قیمت 299$

گوگل کی جانب سے یہ ٹیبلیٹ پاکستان میں فروخت کے لیے پیش تونہیں کی گئی لہذا دکاندار اس ٹیبلیٹ کے لیے اپنی مرضی کے دام وصول کررہے ہیں۔ 8GB ورژن کم و بیش 26 ہزار روپے اور 16GB ورژن 30 ہزار روپے میں دستیاب ہے۔

ایسوس کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اکتوبر کے مہینے میں کمپنی نے 10 لاکھ سے زائد ٹیبلیٹ تیار کیں جو موجودہ کھپت پورا کرنے کے لیے ناکافی ہیں، بہت سے دکاندار اور آن لائن سٹور تمام نیکسس 7 ٹیبلیٹس بیچ چکے ہیں اور مزید ٹیبلیٹس آنے کا انتظار کررہے ہیں۔ خیال کیا جارہا ہے کہ دسمبر کے مہینے میں نیکسس 7 کی فروخت میں مزید اضافہ ہوگا، ڈجی ٹائمز کے مطابق 2012 میں کم و بیش 50 لاکھ نیکسس 7 ٹیبلیٹس فروخت ہونگی۔

کیا آپ بھی نیکسس 7 خریدنے کا ارادہ رکھتےہیں؟


نیکسس 7 اینڈرائیڈ صارفین کی اولین پسند

اتوار, نومبر 25, 2012

لٹل ماسٹر اہلیہ کی باؤلنگ سے گھبراتے ہیں

سچن ٹنڈولکر اور ان کی اہلیہ انجلی ایک تقریب کے دوران
نئی دہلی: کرکٹ کے میدان میں باؤلرز کے چھکے چھڑانے والے لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر اہلیہ کی فاسٹ باؤلنگ سے گھبرا جاتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ناراض بیوی کا سامنا باؤنسر کھیلنے سے زیادہ مشکل ہے۔

بھارت کے ماسٹر بلاسٹر بلے باز سچن ٹنڈولکر میدان میں تو باؤلرز کی پٹائی کرتے نہیں تھکتے لیکن کرکٹ کا یہ شیر بھی دیگر مردوں کی طرح گھر میں بھیگی بلی ہے جس کا اعتراف سچن ٹنڈولکر نے نئی دہلی میں ایک تقریب کے دوران کیا۔

لٹل ماسٹر نے بتایا کہ وہ باؤنسر سے تو بچ سکتے ہیں لیکن بيوی کے غصے سے نہيں۔ کیونکہ فاسٹ باؤلرز کو کھیلنا ناراض بیوی کو منانے سے زیادہ آسان ہے۔ 

سچن ٹنڈولکر نے اپنی اہلیہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انجلی نے کيريئر کے اتار چڑھاؤ ميں ان کا بھرپور ساتھ ديا ہے۔

لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے

مر بھی جاؤں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے۔

اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا 24 نومبر کو اٹھاون واں جنم دن منایا گیا۔

پروین شاکر 24 نومبر 1954ء کو کراچی میں پیدا ہوئیں۔ منفرد لہجے کے باعث بہت کم عرصہ میں انہیں وہ شہرت حاصل ہوئی جو بہت کم لوگوں کو حاصل ہو پاتی ہے۔

انگریزی ادب میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور سی ایس ایس کرنے کے بعد کسٹمز اسلام آباد میں خدمات انجام دیں۔ پروین شاکر نے 1991ء میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ دسمبر 1994ء میں ٹریفک کے ایک حادثہ میں اسلام آباد میں 42 سال کی عمر میں مالک حقیقی سے جا ملیں۔ پروین شاکر کی شاعری کا موضوع محبت اور عورت ہے۔ خوشبو، صد برگ، خودکلامی، انکار اور ماہ تمام ان کی شاعری کے مجموعے ہیں۔

  لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے، پروین شاکر کی 58 ویں سالگرہ منائی گئی

امام حسینؓ کی شہادت پر انسانیت فخر کرتی رہے گی، زارا شیخ

زارا شیخ کی فائل فوٹو
اداکارہ زارا شیخ نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؓ نے اسلام کی صحیح معنوں میں بقا کی خاطر جام شہادت نوش کیا۔

واقعہ کربلا اور شہادت حسینؓ موجودہ دور کی تمام تر سچائیوں، خوبصورتیوں اور عظمتوں کی بنیاد ہے اور انسانیت ہمیشہ شہادت امام عالی مقام پر فخر کرتی رہے گی۔ آج پوری دنیا میں جمہوریت، حریت اور انسانی حقوق کی جدوجہد میں ایسی کوئی مثال پیش نہیں کی جا سکتی جس میں سچائی، حق کی خاطر کسی نے وہ قربانی دی ہو جو سیدنا امام عالی مقام اور ان کے عظیم خاندان نے دی ۔

سیدنا امام عالی مقام انسانی تاریخ کی وہ عالی مرتبت شخصیت تھے جن کی تربیت خود حضور اکرمﷺ اور حضرت علیؓ نے کی۔ زارا شیخ نے کہا کہ موجودہ دور میں آج ہم سب کچھ ہوتے ہوئے بھی کمزور اور بے بس ہیں کیونکہ ہم نے اپنے کردار اور زندگی سے امام حسینؓ کو الگ کر رکھا ہے۔

گوگل پاکستان سمیت نجی ویب سائٹس ہیک

گوگل پاکستان سمیت ملک کی سینکڑوں سرکاری اور نجی ویب سائٹس ہیک کرلی گئیں۔ گوگل پاکستان کی ویب سائٹ کو ہیک کر لیا گیا ہے۔ ترک ہیکرز نے دعوٰی کیا ہے کہ انہوں نے گوگل پاکستان کی ویب سائٹ ہیک کی ہے۔ پاکستانی پورٹل کے ہیک کئے جانے کے بعد ملک میں گوگل کا انٹرنیشنل پورٹل فعال ہے۔ 

پاکستان ٹیلی کام اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گوگل پاکستان کی ویب سائٹ کو ری کنسٹرکٹ کر کے بحال کردیا گیا ہے۔

غیرملکی ایجنسی کے مطابق پاکستان کی کل 285 ویب سائٹس ہیک کی گئی ہیں۔ جن میں سرکاری اور غیر سرکاری دونوں ویب سائٹس شامل ہیں۔ ہیک کی جانے والی ویب سائٹس میں پاکستان کے اہم سرکاری اداروں کی ویب سائٹس بھی شامل ہیں۔

گوگل پاکستان سمیت نجی ویب سائٹس ہیک کرلی گئیں

سپر ہاکی سیریز: پاکستان کو بھارت سے شکست

چار ملکی ہاکی ٹورنامنٹ میں بھارت نے پاکستان کو دو کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے دی۔ آسٹریلیا کے شہر پرتھ میں جاری نائن اے سائیڈ سپر سیریز میں بھارت کھیل کے آغاز ہی سے پاکستان پر حاوی رہا اور دوسرے ہی منٹ میں پہلا گول کے برتری حاصل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد دوسرا گول بھی کردیا۔

پاکستان کی طرف سے پہلا گول پہلے ہاف میں کیا گیا لیکن اس وقت تک بھارت تین گول کرچکا تھا۔ دوسرے ہاف میں بھی بھارتی ٹیم پوری طرح کھیل پر چھائی رہی اور مخالف ٹیم کو صرف ایک گول ہی کرنے دیا جب کہ خود اس نے دو مزید گول داغ دیے۔ ٹورنامنٹ میں یہ پاکستان کی تیسری مسلسل ناکامی ہے۔ اس سے قبل گرین شرٹس کو آسٹریلیا اور انگلینڈ بھی کو شکست دے چکے ہیں۔ پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم اس ٹورنامنٹ کے بعد یکم دسمبر سے چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کرے گی۔
 

پاکستان کی ’خاموش ہیرو‘ کیلئے بین الاقوامی میڈیا ایوارڈ

جرمن ڈاکٹر روتھ فاؤ
رواں برس جرمنی میں ’خاموش ہیرو‘ کا بین الاقوامی میڈیا ایوارڈ ’بامبی‘ پاکستان میں گزشتہ پچاس برسوں سے جذام کے مرض کے خلاف برسر پیکار خاتون ڈاکٹر روتھ فاؤ کو دیا گیا ہے۔

بین الاقوامی سطح پر جذام کی مشہور ڈاکٹر روتھ فاؤ کو یہ میڈیا پرائز جرمنی کے شہر ڈوسلڈورف ميں منعقدہ ايک تقريب ميں دیا گیا، جہاں دنیا بھر سے ٹیلی وژن اور فلم کی ایک ہزار سے زائد شخصیات جمع تھیں۔ جرمنی کے بین الاقوامی ٹیلی وژن اور میڈیا ایوارڈز یعنی بامبی انعامات جرمنی میں ایمی ایوارڈز کے برابر ہیں۔ یہ ایوارڈز فلم، ٹیلی وژن، موسیقی، کھیل اور اسی طرح دیگر شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والی شخصیات کو دیے جاتے ہیں۔ رواں برس 19 کیٹیگریز میں یہ انعامات دیے گئے ہيں۔ امسالہ ’خاموش ہیرو‘ کا ایوارڈ 83 سالہ ڈاکٹر روتھ فاؤ کو دیا گیا۔ اس کے علاوہ ’بامبی ایوارڈ‘ حاصل کرنے والوں میں خلاء سے چھلانگ لگانے والے فیلیکس باؤم گارٹنر اور ہالی وڈ کی مشہور اداکارہ سلمیٰ ہائیک شامل ہیں۔

روتھ فاؤ کی 50 سالہ کوششوں کی وجہ سے پاکستان میں جذام کے مریضوں کی تعداد میں ڈرامائی کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس مرض پر ابھی تک پوری طرح قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

دوسری عالمی جنگ کی دہشت کے بعد ڈاکٹر روتھ فاؤ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ اپنی زندگی انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کر دیں گی۔ جرمنی کے سابق دارالحکومت بون میں ڈاکٹر بننے کے دوران سن 1957ء میں انہوں نے Daughters of the Heart of Mary نامی کلیسائی گروپ میں شمولیت اختیار کر لی تھی۔ یہ مسیحی تنظیم فرانسیسی انقلاب کے دوران قائم کی گئی تھی۔ ڈاکٹر فاؤ کا پاکستان جانا اور وہاں فلاحی کام کرنا محض ایک اتفاق تھا۔

سن 1960ء میں انہیں بھارت میں کام کرنے کے لیے جانا تھا لیکن ویزے کے مسائل کی وجہ سے انہیں کراچی میں پڑاؤ کرنا پڑا۔ اسی دوران انہیں جذام سے متاثرہ افراد کی ایک کالونی میں جانے کا موقع ملا۔ مریضوں کی حالت زار کو دیکھتے ہوئے انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ پاکستان میں ہی رہیں گی اور ایسے مریضوں کی مدد کریں گی۔ ان کا کہنا ہے کہ مریضوں کی حالت قابل رحم تھی۔ وہاں کے باتھ روم گندگی سے بھرے پڑے تھے اور مریضوں کے جسموں پر جوئیں رینگ رہی تھیں اور انہیں یہ بھی معلوم نہیں ہوتا تھا کہ چوہے ان کے جسموں کو کاٹ رہے ہوتے تھے۔ وہ کہتی ہیں، ’’مجھے یوں محسوس ہوا کہ یہ لوگ ابھی تک پتھر کے زمانے میں رہتے ہیں اور جانوروں کی طرح رینگتے ہیں۔ وہ لوگ اپنی قسمت سے مطمئن تھے لیکن یہ ان کی قسمت نہیں تھی۔ وہ اس سے بہت بہتر اور خوش زندگی گزار سکتے تھے۔‘‘

اس کے بعد سن 1963ء میں ڈاکٹر روتھ فاؤ کا قائم کردہ کلینک جلد ہی جذام سے متاثرہ افراد کے لیے ايک دو منزلہ ہسپتال میں تبدیل ہو گیا اور رفتہ رفتہ پاکستان بھر میں اس کی شاخیں کھول دی گئیں۔ ان کے قائم کیے گئے ہسپتال میں نہ صرف ڈاکٹروں کو تربیت دی گئی بلکہ ہزاروں مریضوں کا علاج بھی کیا گیا۔ ان کی انہی کاوشوں سے متاثر ہو کر حکومت پاکستان نے سن 1968ء میں جذام کے مرض پر قابو پانے کے لیے ایک قومی پروگرام کا آغاز بھی کیا تھا۔ 

سن 1929ء میں جرمن شہر لائپزگ میں پیدا ہونے والی روتھ فاؤ اس وقت 17 برس کی تھیں، جب انہوں نے مشرقی جرمنی سے سرحد پار کر کے مغربی جرمنی آنے کا فیصلہ کیا تھا۔ ماضی کے مغربی جرمنی میں داخلے کے لیے وہ مسلسل دو دن اور دو راتیں چلتی رہی تھیں۔ خوشحال زندگی گزارنے کے لیے اتنی مشکلات کا سامنا کرنے والی روتھ فاؤ آج پاکستانی صوبہ سندھ اور خیبر پختونخوا کے دور دراز علاقوں میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ 

پاکستان کے حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے روتھ فاؤ کہتی ہیں، ’’مجھے پاکستان میں کبھی بھی کسی مشکل کا سامنا نہیں ہوا۔ میں نے لوگوں کی خدمت کے لیے شمال مغربی قبائلی علاقوں میں بھی کام کیا ہے، جہاں زیادہ تر لوگ مجھے میرے کام کی وجہ سے جانتے ہیں اور کبھی بھی کسی نے میرے کام میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش نہیں کی۔‘‘

جرمن میڈیا پرائز پاکستان کی ’خاموش ہیرو‘ کے نام

مصر میں ججوں کی ہڑتال

مصر میں ججوں نے صدر مرسی کی جانب سے اختیارت حاصل کرنے کے صدراتی حکم کو تنقید کا نشانے بناتے ہوئے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ ایک ہنگامی اجلاس میں ججوں کی یونین نے صدر مرسی پر زور دیا کہ وہ اختیارات میں اضافے کے لیے جاری کیا جانے والا فرمان واپس لیں کیونکہ یہ عدلیہ کی آزادی پر غیر معمولی حملہ ہے۔ ہڑتال کے دوران عدالتیں اور پراسیکیوٹرز احتجاجاً کام نہیں کریں گے۔ 

صدراتی حکم نامے میں عدالت کو آئین ساز اسمبلی کو ختم کرنے کے اختیارات پر قدغن لگائی گئی ہے۔ مصر کی آئین ساز اسمبلی ملک کے لیے نیا آئین بنا رہی ہے۔

ادھر مصر کی حزب اختلاف کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے صدر محمد مرسی کے اس حکم نامے کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ حزب اختلاف نے کہا کہ وہ صدر مرسی کو وسیع اختیارات واپس کرنے کے لیے ایک ہفتے کا دھرنا دیں گے۔ جمعہ کو دارلحکومت قاہرہ کے تحریر سکوائر بڑی تعداد میں مظاہرین جمع ہوئے تھے لیکن انہیں سنیچر کی صبح تک منتشر کر دیا گیا۔ جس کے لیے پولیس نے آنسو گیس استمعال کی۔ پولیس کے ساتھ جھڑپوں میں سو سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ آئندہ منگل کو تحریر سکوائر پر ایک بڑے احتجاج کا اعلان کیا گیا ہے۔ 

جمعہ کو صدر محمد مرسی نے قاہرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مصر کو ’آزادی اور جمہوریت‘ کی راہ پر لے جا رہے ہیں اور وہ ملک کے سیاسی، اقتصادی اور سماجی استحکام کے محافظ ہیں۔ صدارتی حکم نامے کے مطابق اب کوئی بھی صدر کے بنائے ہوئے قوانین، کیے گئے فیصلوں اور جاری کیے گئے فرمان کو چیلنج نہیں کر سکے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ صدارتی اقدامات عدالتی یا دیگر کسی بھی ادارے کی جانب سے نظرِ ثانی سے مبرا ہوں گے۔ 

اس کے ساتھ ہی ان افراد کے مقدمات کی دوبارہ سماعت کا راستہ کھل گیا جو سنہ 2011 میں حسنی مبارک کی حکومت کا تختہ پلٹنے والی تحریک میں قتل کے الزام میں مجرم پائے گئے تھے۔

حزب اختلاف کا کہنا ہے صدر مرسی حسنی مبارک کی طرح آمر بن رہے ہیں حزبِ اختلاف کا کہنا ہے کہ صدر کا یہ اقدام حکومت کی قانونی حیثیت کے خلاف بغاوت ہے اور صدر نے خود کو مصر کا نیا ’فرعون‘ بنانے کی کوشش کی ہے۔۔

دسویں نمبر پر بیٹنگ اور سنچری کا نیا ریکارڈ

دوسری اننگز میں بنگلہ دیش کے چھ وکٹ گر چکے ہیں اور اب بھی وہ 35 رنز سے پیچھے ہے۔ بنگلہ دیش کی دوسری اننگز میں شروعات اچھی نہیں رہی اور ایک وقت 82 رنز پر اس کے پانچ وکٹیں گر چکی تھیں۔ لیکن پھر شکیب الحسن اور ناصر حسین نے مل کر اننگز کو سنبھالا۔ شکیب الحسن نے جارحانہ انداز میں بلے بازی کرتے ہوئے 97 رنز بنائے اور چوتھے دن کھیل کے آخری اوور میں پرمال کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے آوٹ ہونے کے ساتھ ہی چوتھے دن کے کھیل کے خاتمے کا اعلان کر دیا گیا۔

چوتھے دن ویسٹ انڈیز نے اپنی پہلی اننگز میں چار وکٹ کے نقصان پر 564 رنز سے آ گے کھیلنا شروع کیا اور جب چندر پال کے 150 رنز پورے ہوئے تو ویسٹ انڈیز نے اپنی اننگز کے خاتمے کا اعلان کر دیا۔ تیسرے دن شکیب الحسن کو کوئی وکٹ نہیں مل سکی تھی لیکن چوتھے دن گرنے والے چاروں وکٹیں ان کے ہی حصے میں آئیں۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے میرن سیموئلس نے تیسرے دن اپنی ڈبل سنچری مکمل کی جو کہ ان کی پہلی ڈبل سنچری ہے۔ وہ چائے کے وقفے کے بعد 260 رنز بنا کر روبیل حسین کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ تیسرے دن صبح پہلے آوٹ ہونے والے کھلاڑی ڈیرن براوو تھے انہوں نے بھی سنچری مکمل کی۔ براوو 127 رنز بناکر سہاگ غازی کی گیند پر آؤٹ ہوئے۔ 

ابوالحسن نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں نیا ریکارڈ قائم کیا
 میچ کے دوسرے دن بنگلہ دیش کی پوری ٹیم 387 رنز بناکر آؤٹ ہو گئی تھی۔ اور بنگلہ دیش اننگز کی خاص بات ابوالحسن کی سنچری تھی۔ ابوالحسن نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میچ میں دسویں نمبر پر بلے بازی کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ ٹیسٹ کرکٹ کی 145 سالہ تاریخ میں وہ دوسرے ایسے کھلاڑی ہیں جنھوں نے اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں دسویں نمبر پر بلے بازی کرتے ہوئے سنچری سکور کی ہے۔  اس سے قبل سنہ 1902 میں آسٹریلیا کے ریگل ڈف نے یہ کارنامہ سرانجام دیا تھا۔ بنگلہ دیش کے شہر کھلنا میں جاری دوسرے ٹیسٹ میچ کے پہلے دن ابوالحسن نے سنچری مکمل کر لی تھی اور جمعرات کو انہوں نے اپنے سکور میں مزید تیرہ رنز کا اضافہ کیا اور اس طرح وہ اپنے پہلے ہی ٹیسٹ میں دسویں نمبر پر سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ جواب میں ویسٹ انڈیز کی اچھی شروعات نہیں رہی اور ان کے دونوں اوپنرز کرس گیل اور کیورن پاول بالترتیب پچیس اور تیرہ رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ اس کے بعد ڈیرن براوو اور میرلن سیموئل نے اننگز کو سہارا دیا اور دوسرے دن کے اختتام پر ویسٹ انڈیز نے دو وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔
میرلن سیموئلس کی پہلی ڈبل سنچری

اس سے قبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ بنگلہ دیش کی شروعات اچھی نہیں رہی اور ایک سو ترانوے رنز پر اس کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ پھر محمداللہ کے ساتھ ابوالحسن نے ایک سو چوراسی رنوں کی شراکت داری قائم کی۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے فیڈل ایڈوارڈ نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نوے رنز کے عوض چھ کھلاڑی آؤٹ کیے۔ اس کے علاوہ کپتان ڈیرن سیمی اور ویرا سیمی پرمال نے بالترتیب تین اور ایک وکٹ حاصل کی۔

دوسرا ٹیسٹ؛ بنگلہ دیش کی حالت کمزور

سعودی خواتین کی ’جاسوسی‘ پر ہنگامہ

سعودی عرب میں ملک سے باہر مقیم سعودی خواتین کی نقل و حرکت کے بارے میں ان کے گھر کے مردوں کو ایس ایم ایس کے ذریعہ از خود اطلاع ملنے کے معاملے پر ٹوئٹر پر زبردست بحث جاری ہے۔ بیرون ملک سفر کرنے والی سعودی خواتین کی نقل و حمل کے بارے میں اطلاع ان کے گھر کے مردوں کو ایک ایس ایم ایس کی شکل میں ملے گی۔ اس بات کے سامنے آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی حکومت کڑی تنقید کا نشانہ بنی ہوئی ہے۔ اس سروس کی طرف لوگوں کی توجہ اس وقت گئی جب اپنی بیوی کے ساتھ سفر پر جانے والے ایک شخص کو ریاض سے روانہ ہوتے ہی فون پر پیغام موصول ہوا کہ ان کی اہلیہ ریاض کے ہوائی اڈے سے روانہ ہو گئی ہیں۔ اس سے پہلے ایس ایم ایس کی یہ سہولت سعودی عرب کے ان مرد شہریوں کو دی جاتی تھی جو اس کا مطالبہ کرتے تھے۔ ایسے لوگوں کو ان کی بیویوں یا خاندان کی دیگر خواتین کے ملک سے باہر جانے پر پیغامات ملتے تھے۔ لیکن فی الحال یہ پیغام ان لوگوں کو بھی موصول ہو رہے ہیں جنہوں نے اس کی درخواست نہیں دی ہے۔ ٹوئٹر کے پر بعض صارفین نے سعودی حکومت کے اس اقدام کا مذاق اڑایا ہے اور حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے گزشتہ برس الیکٹرونک پاسپورٹ کی سہولت کا اجراء کیا تھا اور یہ ایس ایم ایس الرٹ اسی پالیسی کا حصہ ہیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ ای پاسپورٹ شہریوں کو سفر سے متعلق تیاری کرنے میں آسانی فراہم کرتا ہے اور ایسا کرنے کے لیے انہیں بار بار پاسپورٹ کے دفتر نہیں جانا پڑتا ہے۔

سعودی خواتین کی ’جاسوسی‘ پر ہنگامہ

ہفتہ, نومبر 24, 2012

Show desktop icon غائب، کیا کریں

اگر آپ کے Quick Launch toolbar سے
Show desktop icon کسی وجہ سے ختم یعنی ڈیلیٹ ہوجائے تو ایسے کریں کہ

1- سٹارٹ Start میں جا کر،
2- رَن Run پر کلک کریں۔
3- جو ڈبہ کھلے گا اس میں notepad لکھیں اور اوکے OK کا بٹن دبائیں۔
4- نوٹ پیڈ کا جو نیا صفحہ کُھلے گا اس میں مندرجہ ذیل کمانڈ کاپی کرکے پیسٹ کریں۔
[Shell]
Command=2
IconFile=explorer.exe,3
[Taskbar]
Command=ToggleDesktop

یہ کرنے کے بعد بائیں طرف فائل مینیو میں جاکر Save As پر کلک کریں، اس بات کا خیال رکھیں کہ فائل آپ نے ڈیسک ٹاپ desktop پر محفوظ Save کرنی ہے۔ اور فائل کا نام Show desktop.scf دینا ہے۔ جیسے ہی آپ فائل ڈیسک ٹاپ پر محفوظ Save کریں گے ڈیسک ٹاپ پر Show desktop icon بن جائے گا، آپ اسے وہاں سے اپنے ماؤس کے ذریعے Quick Launch toolbar میں ڈال لیں۔