ابو ظہبی میں کھیلے جانے والے دوسرے ایک روزہ میچ میں پاکستان نے آسٹریلیا کو سات وکٹوں سے شکست دے کر ایک روزہ میچز کی سیریز برابر کرلی ہے۔
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیتنے کے لیے 249 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی آج کا میچ کمر کی چوٹ کی وجہ سے نہیں کھیلے۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے 249 کے جواب میں اچھا آغاز کیا۔ پاکستان کو چھیاسٹھ رنز پر پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب محمد حفیظ تئیس رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد جمشید نے پاکستانی ٹیم کا بیڑا اٹھایا۔ انہوں نے 98 گیندوں میں ستانوے رنز بنائے۔ ان کو جانسن نے آؤٹ کیا۔ جمشید نے دو چھکے اور گیارہ چوکے مارے۔ اظہر علی نے عمدہ کھیل پیش کیا اور اور 59 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ مصباح الحق نے پینتیس رنز بنائے اور وہ بھی آؤٹ نہیں ہوئے۔
پاکستان کو دوسرے اوور کی چوتھی گیند پر اس وقت کامیابی ملی جب جنید خان نے میتھیو ویڈ کو سات کے انفرادی سکور پر آؤٹ کیا۔ میتھیو ویڈ کے جانے کے بعد مائیکل کلارک آئے جنہوں نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ وکٹ پر کچھ دیر جم کر بیٹنگ کی۔ مائیکل کلارک اور ڈیوڈ وارنر کی یہ پارٹنر شپ بیسویں اوور میں سعید اجمل نے ڈیوڈ وارنر کو چوبیس رن پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے توڑ دی۔ ڈیوڈ وارنر کے جانے کے بعد مائیکل کلارک بھی زیادہ دیر نہیں ٹکے اور سینتیس رن بنا کر سعید اجمل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ ڈیوڈ وارنر کے بعد آنے والے مائیکل ہسی نے مائیکل کلارک کا ساتھ دیا۔ مائیکل کلارک کے آؤٹ ہونے پر مائیکل ہسی کا ساتھ دینے کے لیے ڈیوڈ ہسی آئے مگر وہ سعید اجمل کی گیند پر صفر پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ ڈیوڈ ہسی کے پویلین جانے کے بعد جارج بیلے نے مائیکل ہسی کہ ساتھ مل کر پارٹنر شپ کی۔ ان دونوں نے مل کر آسٹریلیا کی پوزیشن مستحکم کی اور 66 رنز کا اضافہ کیا۔ اس پارٹنر شپ کا اختتام عبدالرحمٰن نے اپنی ہی بال پر جارج بیلے کا کیچ لے کر کیا۔ مائیکل ہسی نے اکسٹھ رنز بنائے اور ان کو سعید اجمل نے بولڈ کیا۔
سعید اجمل نے چار، جنید ئان نے تین جبکہ محمد حفیظ اور رحمٰن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی سات وکٹوں سے جیت، اظہر 59 ناٹ آؤٹ
آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستان کو جیتنے کے لیے 249 رنز کا ہدف دیا۔ پاکستان کے آل راؤنڈر شاہد آفریدی آج کا میچ کمر کی چوٹ کی وجہ سے نہیں کھیلے۔ پاکستان نے آسٹریلیا کے 249 کے جواب میں اچھا آغاز کیا۔ پاکستان کو چھیاسٹھ رنز پر پہلا نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب محمد حفیظ تئیس رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔ پہلی وکٹ گرنے کے بعد جمشید نے پاکستانی ٹیم کا بیڑا اٹھایا۔ انہوں نے 98 گیندوں میں ستانوے رنز بنائے۔ ان کو جانسن نے آؤٹ کیا۔ جمشید نے دو چھکے اور گیارہ چوکے مارے۔ اظہر علی نے عمدہ کھیل پیش کیا اور اور 59 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ مصباح الحق نے پینتیس رنز بنائے اور وہ بھی آؤٹ نہیں ہوئے۔
پاکستان کو دوسرے اوور کی چوتھی گیند پر اس وقت کامیابی ملی جب جنید خان نے میتھیو ویڈ کو سات کے انفرادی سکور پر آؤٹ کیا۔ میتھیو ویڈ کے جانے کے بعد مائیکل کلارک آئے جنہوں نے ڈیوڈ وارنر کے ساتھ وکٹ پر کچھ دیر جم کر بیٹنگ کی۔ مائیکل کلارک اور ڈیوڈ وارنر کی یہ پارٹنر شپ بیسویں اوور میں سعید اجمل نے ڈیوڈ وارنر کو چوبیس رن پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ کرکے توڑ دی۔ ڈیوڈ وارنر کے جانے کے بعد مائیکل کلارک بھی زیادہ دیر نہیں ٹکے اور سینتیس رن بنا کر سعید اجمل کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ ڈیوڈ وارنر کے بعد آنے والے مائیکل ہسی نے مائیکل کلارک کا ساتھ دیا۔ مائیکل کلارک کے آؤٹ ہونے پر مائیکل ہسی کا ساتھ دینے کے لیے ڈیوڈ ہسی آئے مگر وہ سعید اجمل کی گیند پر صفر پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ ڈیوڈ ہسی کے پویلین جانے کے بعد جارج بیلے نے مائیکل ہسی کہ ساتھ مل کر پارٹنر شپ کی۔ ان دونوں نے مل کر آسٹریلیا کی پوزیشن مستحکم کی اور 66 رنز کا اضافہ کیا۔ اس پارٹنر شپ کا اختتام عبدالرحمٰن نے اپنی ہی بال پر جارج بیلے کا کیچ لے کر کیا۔ مائیکل ہسی نے اکسٹھ رنز بنائے اور ان کو سعید اجمل نے بولڈ کیا۔
سعید اجمل نے چار، جنید ئان نے تین جبکہ محمد حفیظ اور رحمٰن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستان کی سات وکٹوں سے جیت، اظہر 59 ناٹ آؤٹ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔