روسی سائینسدانوں نے ایک ایسا منفرد آلہ بنا لیا ہے جو کسی چیز میں لپیٹے گئے نشہ آور مواد، دھماکے سے پھٹنے والے مواد اور جعلی اشیاء کا سراغ لگا سکتا ہے۔ یہ آلہ برائے فروخت پیش کردیا گیا ہے۔
یہ لیزر آلہ ”سکولکووو“ کے جوہری ٹکنالوجی کے جھرمٹ میں شامل کمپنی ”رام مکس“ کا تیار کردہ ہے۔ ایک ہی وقت میں مختلف انواع کی مشتبہ اشیاء کی شناخت اس طرح ہوگی کہ آلے میں نصب ”کلر سپیکٹر“ یعنی رنگوں کا طیف، چشم زدن میں اس شے کی شناخت کرلے گا۔ چاہے مادہ کیسی شکل میں ہی کیوں نہ ہو مائع، ٹھوس یا پسی ہوئی شکل میں۔ لیکن یہ آلہ دھات کی شناخت میں ممد نہیں ہے۔ مادہ آنکنے کی خاطر بند شے کو کھولنا ضروری نہیں۔ اب مادے سے متعلق حتمی طور پر طے کیے جانے کی خاطر تجزیے کی ضرورت نہیں ہوگی، کمپنی ”رام مکس“ کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر الیکسی ستیبلیو کہتے ہیں، ”ہم نے حقیقتا یہ آلہ اس طرح سے ایجاد نہیں کیا جس طرح دنیا میں ایجاد کے معنی میں لیا جاتا ہے لیکن ہم نے اس میں کچھ منفرد اختراعات ضرور کی ہیں۔ ہم نے اس کی درستگی اس طرح کے بنائے جانے والے دوسرے آلوں کی نسبت بہت بڑھا دی ہے۔ ہم نے اس میں کچھ سود مند اضافے کیے ہیں جیسے لیزر کی کیلیبریشن اور ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں یہ انتظام بھی کیا گیا ہے کہ یہ رنگوں کے عام طیف کے ساتھ ساتھ دمکنے والے طیف کا تعین بھی کرتا ہے۔ ایسا دنیا کا کوئی اور آلہ نہیں کر پاتا“۔
یہ لیزر آلہ ”سکولکووو“ کے جوہری ٹکنالوجی کے جھرمٹ میں شامل کمپنی ”رام مکس“ کا تیار کردہ ہے۔ ایک ہی وقت میں مختلف انواع کی مشتبہ اشیاء کی شناخت اس طرح ہوگی کہ آلے میں نصب ”کلر سپیکٹر“ یعنی رنگوں کا طیف، چشم زدن میں اس شے کی شناخت کرلے گا۔ چاہے مادہ کیسی شکل میں ہی کیوں نہ ہو مائع، ٹھوس یا پسی ہوئی شکل میں۔ لیکن یہ آلہ دھات کی شناخت میں ممد نہیں ہے۔ مادہ آنکنے کی خاطر بند شے کو کھولنا ضروری نہیں۔ اب مادے سے متعلق حتمی طور پر طے کیے جانے کی خاطر تجزیے کی ضرورت نہیں ہوگی، کمپنی ”رام مکس“ کے مارکیٹنگ ڈائریکٹر الیکسی ستیبلیو کہتے ہیں، ”ہم نے حقیقتا یہ آلہ اس طرح سے ایجاد نہیں کیا جس طرح دنیا میں ایجاد کے معنی میں لیا جاتا ہے لیکن ہم نے اس میں کچھ منفرد اختراعات ضرور کی ہیں۔ ہم نے اس کی درستگی اس طرح کے بنائے جانے والے دوسرے آلوں کی نسبت بہت بڑھا دی ہے۔ ہم نے اس میں کچھ سود مند اضافے کیے ہیں جیسے لیزر کی کیلیبریشن اور ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اس میں یہ انتظام بھی کیا گیا ہے کہ یہ رنگوں کے عام طیف کے ساتھ ساتھ دمکنے والے طیف کا تعین بھی کرتا ہے۔ ایسا دنیا کا کوئی اور آلہ نہیں کر پاتا“۔
روس کا بنا یہ آلہ دنیا میں بنائے جانے والے اس قسم کے آلوں کی نسبت قیمت اور حجم میں بھی ممتاز ہے، اس آلے کو بہتر بنا کر پیش کرنے والوں میں سے ایک شخص ایگر کوکوشکن بتاتے ہیں: ”یہ دس ضرب پانچ سنٹی میٹر کا ایک سیاہ مستطیل ڈبہ ہے جسے لیپ ٹاپ، آئی پیڈ یا سمارٹ فون کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے۔ بغیر مانیٹر کے اس کا وزن 900 گرام ہے، اس لیے اسے آسانی سے ایک ہاتھ میں تھاما جا سکتا ہے۔ یہ آلہ ایک بٹن دبانے سے کام کرنے لگتا ہے البتہ ایسے شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو لیزر کی شعاع کو متعلقہ چیز پر مرکوز کردے، چاہے وہ ہیرا ہو، سیب، دوائی، پانی یا کچھ اور ہو۔ جب متعلقہ شے پر لیزر کی شعاع پڑنے لگے تو انٹر کا بٹن دبا دیا جاتا ہے اور سکرین پر لکھا نمودار ہوجاتا ہے کہ بند شے کی نوعیت کیا ہے اور اس کیمیائی اور ساختیاتی فارمولا کیا ہے۔
استعمال کرنے والا پانچ منٹ میں ہی اسے استعمال کرنا سیکھ سکتا ہے۔ اگر لیزر بیم والا حصہ جل جائے یا خراب ہوجائے تو اسے بدلنے کی خاطر کسی ماہر شخص کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ ہائی ٹیک ہونے کے باوجود یہ آلہ استعمال کیے جانے میں بے حد سادہ ہے، الیکسی ستیبلیوو قائل کن انداز میں کہتے ہیں، ”مثال کے طور پر کسٹمز والوں کو اکثر ضرورت ہوتی ہے کہ وہ اس چیز کے بارے میں جان سکیں جو کوئی شخص لے کر جارہا ہے یا آرہا ہے اور اس کا تطابق بیان کردہ قانون سے کریں۔ ہمارے بنائے گئے آلے کے طفیل کسٹمز والوں کے لیے بہت زیادہ سہولت پیدا ہوجائے گی، انہیں کیمیائی تجزیے اور معلومات کے جھنجھٹ سے نجات مل جائے گی۔ وہ ایک بٹن دبانے سے ہی معلوم کرلیں گے کہ کسی شے میں بند چیز کیا ہے، چینی بورا ہے، کوکین ہے یا کسی قسم کا پھٹنے والا مادہ۔ اس مادے کو تجزیے کی خاطر کہیں نہیں بھجوانا پڑے گا بلکہ اسی مقام پر ہی تعین ہو جایا کرے گا۔ جیسے کہ کوئی شخص کچھ چمکدار پتھر لے کر جا رہا ہے اور کہتا ہے کہ یہ نگینے ہیں لیکن کسٹمز والے اس آلے کے ذریعے ایک سیکنڈ میں معلوم کرلیں گے کہ جنہیں نگینے کہا جارہا ہے وہ اصل میں ہیرے ہیں، چاہے انہوں نے نہ کبھی ہیرے دیکھے ہوں اور نہ ہروں کے بارے میں کچھ جانتے ہوں۔
روس کا یہ آلہ بازار میں بیچی جانے والی نقلی دواؤں کے بارے میں بھی معلوم کرسکتا ہے۔ بس اس کو آنکنے کی خاطر اس آلے کا استعمال کرنا ہوگا۔
اس آلے میں روس اور باہر کے لوگوں نے پہلے ہی دلچسپی لینا شروع کردی ہے اس لیے کمپنی نے طے کیا ہے کہ پانچ سال کے عرصے میں وہ وسیع تعداد میں یہ آلہ بنائیں گے۔
سراغرساں آلہ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔