واشنگٹن — بلی بظاہر ایک معصوم اور بے ضرر نظر آنے والا جانور ہے جسے بچے اور بڑے یکساں طور پر پسند کرتے ہیں لیکن امریکہ میں ان پر سالانہ چوبیس ارب پرندوں اور چھوٹے جانوروں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
’نیچر کمیونیکیشن‘ نامی ایک آن لائن میگزین میں منگل کے روز، بلیوں کے جنگلی حیات پر اثرات، کے عنوان سے شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں آوارہ بلیاں سالانہ 3.7 ارب پرندوں اور 20.7 ارب چھوٹے جانوروں کی موت کی وجہ ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پرندوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ بغیر مالک کےآوارہ بلیاں ہیں جو دن بھر انہی چھوٹے جانوروں اور پرندوں کے شکار میں سرگرم رہتی ہیں۔
جنگلی حیات کے تحفظ اور امریکی ادارہ برائے فشریز و جنگلی حیات کی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی ریاست الاسکا اور ہوائی میں آوارہ بلیاں اپنی خوراک کے لیے چوہوں پر اکتفا کرتی ہیں لیکن دوسری امریکی ریاستوں میں ان بلیوں کا نشانہ پرندے اور دوسرے چھوٹے جانور بنتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شہر کے مضافاتی اور دیہی علاقوں میں بلیاں خرگوش، چوہے، بٹیر، گلہری کو خوراک کے لیے نشانہ بناتی ہیں تاہم گنجان آباد علاقوں میں جہاں جنگلی حیات کم ہوتی ہے بلیاں چوہوں پر ہی اکتفا کرتی ہیں۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں بلیوں کی ایک سو سے زائد اقسام گھریلو بلیوں کے طور پر متعارف کروائی جا چکی ہیں لیکن ان کی بڑی تعداد ابھی تک آوارہ ہے جن پر مقامی، ریاستی یا وفاقی سطح پر توجہ نہیں دی جا رہی۔
امریکہ میں پرندوں کے تحفظ کے ادارے کے ترجمان رابرٹ جانس نے کہا ہے کہ بلیاں بہت پیاری ہوتی ہیں اور ہم ان سے پیار کرتے ہیں لیکن انہیں اس بات کی مزید اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ماحول کی خوبصورتی کا سبب بننے والے پرندوں کا خاتمہ کر دیں۔
ادھر بلیوں کی تحفظ حیات کے ایک ادارے کے سابق صدر کیرول باربی نےآوارہ بلیوں کے خلاف ممکنہ کارروائی پر اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ان بلیوں کے خاتمے سے چوہے اور دیگر موزی جانور جو ان بلیوں کا نشانہ بنتے ہیں، انسانون کے لیے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
’نیچر کمیونیکیشن‘ نامی ایک آن لائن میگزین میں منگل کے روز، بلیوں کے جنگلی حیات پر اثرات، کے عنوان سے شائع ہونے والی ایک تحقیقی رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے ہے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں آوارہ بلیاں سالانہ 3.7 ارب پرندوں اور 20.7 ارب چھوٹے جانوروں کی موت کی وجہ ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق تحقیق میں کہا گیا ہے کہ پرندوں کی اموات کی سب سے بڑی وجہ بغیر مالک کےآوارہ بلیاں ہیں جو دن بھر انہی چھوٹے جانوروں اور پرندوں کے شکار میں سرگرم رہتی ہیں۔
جنگلی حیات کے تحفظ اور امریکی ادارہ برائے فشریز و جنگلی حیات کی تحقیقی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی ریاست الاسکا اور ہوائی میں آوارہ بلیاں اپنی خوراک کے لیے چوہوں پر اکتفا کرتی ہیں لیکن دوسری امریکی ریاستوں میں ان بلیوں کا نشانہ پرندے اور دوسرے چھوٹے جانور بنتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شہر کے مضافاتی اور دیہی علاقوں میں بلیاں خرگوش، چوہے، بٹیر، گلہری کو خوراک کے لیے نشانہ بناتی ہیں تاہم گنجان آباد علاقوں میں جہاں جنگلی حیات کم ہوتی ہے بلیاں چوہوں پر ہی اکتفا کرتی ہیں۔
ریاست ہائے متحدہ امریکہ میں بلیوں کی ایک سو سے زائد اقسام گھریلو بلیوں کے طور پر متعارف کروائی جا چکی ہیں لیکن ان کی بڑی تعداد ابھی تک آوارہ ہے جن پر مقامی، ریاستی یا وفاقی سطح پر توجہ نہیں دی جا رہی۔
امریکہ میں پرندوں کے تحفظ کے ادارے کے ترجمان رابرٹ جانس نے کہا ہے کہ بلیاں بہت پیاری ہوتی ہیں اور ہم ان سے پیار کرتے ہیں لیکن انہیں اس بات کی مزید اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ ماحول کی خوبصورتی کا سبب بننے والے پرندوں کا خاتمہ کر دیں۔
ادھر بلیوں کی تحفظ حیات کے ایک ادارے کے سابق صدر کیرول باربی نےآوارہ بلیوں کے خلاف ممکنہ کارروائی پر اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ ان بلیوں کے خاتمے سے چوہے اور دیگر موزی جانور جو ان بلیوں کا نشانہ بنتے ہیں، انسانون کے لیے مسائل پیدا کر سکتے ہیں۔
انھوں نے اس نئی تحقیق اور اس کی سفارشات پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہے کہ بلیاں کبی کبھار پرندوں کا شکار ضرور کرتی ہیں لیکن وہ ذاتی طور پر اس سے اتفاق نہیں کرتے کہ پرندوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ بلیاں ہی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔