لندن (بیورو رپورٹ) مشرقی لندن کے علاقہ ویسٹ ہیم میں دنیا کی جدید ترین اور سب سے بڑی مسجد بنانے کیلئے پلان متعلقہ کونسل کوجمع کرا دیا گیا ہے۔ اس مسجد کا ڈیزائن 2006ء میں بنایا گیا اور یہ سینٹ پال کیتھڈرل سے دس گنا بڑی ہے۔ مسجد میں ’لائبریری‘ کے ساتھ ساتھ کھیلوں کی سہولیات اور مہمانوں کیلئے فلیٹ تعمیر کئے جائیں گے جبکہ یہ مسجد تبلیغی جماعت کا مرکز ہو گی ۔اس سے قبل بھی اس مقام پر تبلیغی جماعت کا مرکز موجود ہے۔ برطانوی ذرائع ابلاغ نے اس قدر جدید اور سب سے بڑی مسجد کی تعمیر شروع کرنے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ سیون سیون کے بم دھماکوں میں ملوث 2 پاکستانی نژاد برطانوی شہری شہزاد تنویر اور محمد صدیق خان ’ڈیوز بری ویسٹ یارک شائر کے تبلیغی مرکز میں دینی علوم حاصل کرتے رہے ہیں۔ ویسٹ ہیم میں تعمیر ہونے والی اس مسجد کا ڈیرائن برطانیہ کے معروف آرٹیٹکچر الن کریگ نے بنایا ہے۔ سینٹ پال کیتھڈرل میں 2 ہزار 4 سو افراد بیک وقت عبادت کر سکتے ہیں جبکہ تبلیغی جماعت کی طرف سے تعمیر ہونے والے تبلیغی مرکز میں بیک وقت دس ہزار نماز ی بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں۔ اس مسجد کے ساتھ تین سو فلیٹ بھی تعمیرہونگے۔ انجمن اصلاح المسلمین یو کے ٹرسٹ نے اس مسجد کی تعمیر کے لیے فنڈز اکٹھے کر لیے ہیں جس پر بلین پاﺅنڈز خرچ ہونگے ۔
جدید مسجد کی تعمیر پر برطانوی میڈیا کو ”آگ“ لگ گئی
جدید مسجد کی تعمیر پر برطانوی میڈیا کو ”آگ“ لگ گئی
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔