اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی نے عرب ممالک کے شاہی خاندانوں کو تلور کے شکار کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزارت خارجہ سے تلور کے شکار کے لیے دیے گئے لائسنسوں پر جواب طلب کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی غلام میر سمیجھو کی زیر صدارت منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں اراکین کمیٹی سمیت وفاقی سیکرٹری، وزارت موسمیاتی تبدیلی محمود عالم، ڈی جی این ڈی ایم اے تار سمیت اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
آئی جی فارسٹ سید محمود ناصر
نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں پودوں کی 10ہزار جبکہ جانوروں اور پرندوں
کی 4 ہزار سے زائد اقسام کی حیات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ شاہی خاندانوں کو پاکستان میں تلور کے شکار کے لائسنس جاری ہونے سے تلور کی نسل ناپید ہونے کا خطرہ ہے۔ آئی
جی فاریسٹ نے بتایا کہ عرب شاہی خاندان کے پاکستان شکار کے لیے آنے والے
ایک شخص کو 100 تلور شکار کرنے کی اجازت ہوتی ہے تاہم وہ اس سے کئی گنا
زیادہ پرندے شکار کرتے ہیں۔ وزارت خارجہ نے شاہی خاندانوں کو یومیہ 700
جانوروں اور پرندوں تک کے شکارکرنے کے لائسنس جاری کیے ہیں۔
قائمہ کمیٹی کا عرب شہزادوں کو شکار کی اجازت ملنے پر اظہار تشویش
قائمہ کمیٹی کا عرب شہزادوں کو شکار کی اجازت ملنے پر اظہار تشویش
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔