گزشتہ دنوں محلے کی مسجد کے امام صاحب نے مندجہ ذیل اہم مسائل بیان کیے ہیں؛
انہوں نے بتایا کہ طلوع صبح صادق یعنی جس وقت فجر کی نماز کا وقت شروع ہوجائے اس وقت سے لے کر طلوع آفتاب یعنی سورج نکلنے تک، فجر کی نماز کے لئے دو رکعت سنتوں کے علاوہ کوئی اور نفل نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔ اس کے علاوہ نماز عصر کے فرائض ادا کرنے کے بعد سے لے کر غروب آفتاب یعنی سورج غروب ہونے تک نفل نماز ادا کرنا ممنوع ہے۔
جس وقت سورج طلوع ہورہا ہو اور زوال کے وقت یعنی جس وقت سورج نصف النہار پر ہو اور عین سورج غروب ہوتے وقت نماز ادا کرنا مکروہ عمل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ طلوع صبح صادق یعنی جس وقت فجر کی نماز کا وقت شروع ہوجائے اس وقت سے لے کر طلوع آفتاب یعنی سورج نکلنے تک، فجر کی نماز کے لئے دو رکعت سنتوں کے علاوہ کوئی اور نفل نماز ادا نہیں کی جاسکتی۔ اس کے علاوہ نماز عصر کے فرائض ادا کرنے کے بعد سے لے کر غروب آفتاب یعنی سورج غروب ہونے تک نفل نماز ادا کرنا ممنوع ہے۔
جس وقت سورج طلوع ہورہا ہو اور زوال کے وقت یعنی جس وقت سورج نصف النہار پر ہو اور عین سورج غروب ہوتے وقت نماز ادا کرنا مکروہ عمل ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔