آسٹریا اور جرمنی کے ماہرین حیوانات نے تحقیقات کرکے یہ ندازہ لگایا ہے کہ ژاکو نسل کے طوطے وجہ اور نتیجہ کے درمیان موجود رابطہ کو تین سالہ بچوں کی طرح سمجھ سکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ایسے طوطوں کی منطقی صلاحیت ایک آسان تجربہ کے دوران سامنے آئی۔ محققین نے طوطوں کو دو یکساں پلاسٹک گلاس دکھائے جس کے بعد ایک گلاس میں اخروٹ رکھا گیا جبکہ دوسرا خالی رہا۔ پھر محققین نے دونوں گلاس باری باری ہلا دیئے تاکہ طوطے سن سکیں کہ اخروٹ کون سے گلاس میں ہے۔ بعد میں طوطوں نے صحیح گلاس منتخب کیا۔ جہاں تک بچوں کا سوال ہے تو وہ تین سال کی عمر میں ہی ایسی مشق کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
طوطے تین سالہ بچوں کی طرح ذہین ہیں
طوطے تین سالہ بچوں کی طرح ذہین ہیں
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔