نئی دہلی (جنگ نیوز) بھارت میں تیزاب گردی کی شکار خاتون نے حکومت سے خودکشی کی اجازت مانگ لی۔ 27 سالہ سونالی مکھرجی کا کہنا ہے کہ 9 سال سے کسی مستقبل کے بغیر مشکلات میں گھری ہوں، مرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آدھی زندگی اور آدھے چہرے کے ساتھ زندہ نہیں رہ سکتی۔ 9 سال پہلے ایک رات اپنے گھر میں سوتی سونالی پر تیزاب پھینکا گیا جس سے نہ صرف اس کی جلد جھلس گئی بلکہ اس کی آنکھیں، ناک کان اور منہ بھی متاثر ہوا اور وہ بینائی اور سماعت سے محروم ہوگئی۔ سونالی کا جرم صرف اتنا تھا کہ کسی سے تعلقات قائم کرنے سے انکار کیا تھا۔ وہ 9 سال سے بھارتی حکومت سے علاج کے لئے امداد کی استدعا کررہی ہے مگر شنوائی نہیں ہوسکی، بلکہ تیزاب پھینکنے والے ملزموں کو 3 سال بعد جیل سے رہا کردیا گیا۔ سونالی کی مشکلات کے باوجود اس کیس کے سامنے آنے سے بھارت میں تیزاب سے کیا جانے والا تشدد سامنے آیا ہے۔ واضح رہے کہ دنیا بھر میں 1500 افراد سالانہ تیزاب گردی کا شکار ہوتے ہیں اگرچہ بھارت میں تیزاب گردی کا شکار افراد کے اعداد و شمار نہیں لیکن کارنل یونیورسٹی کی مطالعاتی رپورٹ کے مطابق 1999ءسے 2010ءتک 153 افراد پر تیزاب انڈیل دیا گیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔