پاکستان کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شعیب ملک اس حوالے سےخوش قسمت قرار پائے کہ کرکٹ کے عالمی ادارے آئی سی سی کے قوانین کی رو سے آخری تین میچوں میں دو مرتبہ آؤٹ ہونے کےباوجود ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ قوانین کے مطابق کھلاڑی کی جانب سے فیلڈ امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کی صورت میں حتمی فیصلہ تھرڈ امپائر کرتا ہے۔ ایک اننگ میں فیلڈ امپائر کے صرف دو فیصلے چیلنج کئے جا سکتے ہیں۔ لیکن اگر کھلاڑی چیلنج نہ کرے تو اسے آوٴٹ تسلیم کیا جاتا ہے۔
انڈیا کے خلاف پہلے ٹی ٹونٹی میچ میں شعیب ملک ایشانت شرما کا ہائی باؤنسر کھیلتے ہوئے کیچ آؤٹ ہو گئےتھے۔ شعیب ملک نے فیلڈ امپائرز سے تھرڈ امپائر کو فیصلہ دینے کی اپیل کی اور اس طرح شعیب ملک کی قسمت نے ساتھ دیا اور وہ ناٹ آؤٹ قرار پائے۔ اسی طرح ون ڈے میچ میں اتوار کو شعیب ملک، روی چندرن اشوین کی بال پر مہندرا سنگھ دھونی کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے، لیکن تھرڈ امپائر نے اشوین کی بال ’نو بال‘ قرار دے دی اور یوں شعیب ملک ایک مرتبہ پھر خوش قسمت ٹھہرے۔ ان دونوں میچز کی خاص بات یہ بھی تھی کہ دونوں میچز بھارت کے خلاف تھے اور دونوں میچز کے وننگ سٹروکس بھی شعیب ملک نے کھیلے۔