تم نے بارشوں کو محض برستے دیکھا ہے
میں نے اکثر بارشوں کو کچھ کہتے دیکھا ہے
تم دیکھتے ہو بارشوں کی جل تھل ہر سال
میں نے برسات کو بارہا پلکوں پے مچلتے دیکھا ہے
کیسے مانگوں پھر برستا ساون اپنے رب سے
کہ ان آنکھوں نے دلوں کو ساون میں اجڑتے دیکھا ہے
سیکھ گئے ہم بارشوں کو اپنے اندر اتارنے کا فن
اور پھر سب نے ہمیں ہر پل ہر دم ہنستے دیکھا ہے
میں نے اکثر بارشوں کو کچھ کہتے دیکھا ہے
تم دیکھتے ہو بارشوں کی جل تھل ہر سال
میں نے برسات کو بارہا پلکوں پے مچلتے دیکھا ہے
کیسے مانگوں پھر برستا ساون اپنے رب سے
کہ ان آنکھوں نے دلوں کو ساون میں اجڑتے دیکھا ہے
سیکھ گئے ہم بارشوں کو اپنے اندر اتارنے کا فن
اور پھر سب نے ہمیں ہر پل ہر دم ہنستے دیکھا ہے