بدھ, جون 27, 2012

شبِ برأت کے فضائل و اعمال

(١) ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا روایت کرتی ہیں کہ میں ایک رات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو نہ پاکر آپ کی تلاش میں نکلی آپ جنت البقیع میں تھے، آپ کا سر آسمان کی جانب اٹھا ہوا تھا، آپ نے مجھے فرمایا، اے عائشہ کیا تمہیں ڈر ہے کہ اللہ اور اس کا رسول تم پر ظلم کرے گا؟ میں نے عرض کیا، یا رسول اللہ مجھے گمان ہوا شاید آپ دوسری ازواج کے پاس تشریف لے گئے ہیں۔ آپ نے فرمایا ’’اللہ تعالٰی پندرہویں شعبان کی رات آسمانِ دنیا پر (اپنی شایانِ شان) نزول فرماتا ہے اور بنو کلب قبیلہ کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے‘‘۔
(ترمذی جلد اول صفحہ٢٧٥، ابن ماجہ صفحہ ٩٩) 
امام ترمذی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں اس باب میں سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ سے بھی روایت ہے۔
(٢) مولائے کائنات حضرت علی کرم اللہ وجہہ روایت کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا، نصف شعبان کی رات میں قیام کرو اور دن میں روزہ رکھو، کیونکہ اللہ تعالٰی اسی رات غروب آفتاب تا طلوع فجر آسمانِ دنیا کی طرف متوجہ رہتا ہے اور فرماتا ہے ’’کوئی ہے مجھ سے مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں، کوئی رزق طلب کرے تو اس کو رزق دوں، کوئی مصیبت سے چھٹکارا چاہے تو اس کو عافیت دوں‘‘۔
(ابن ماجہ شریف صفحہ نمبر٩٩)

(٣) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے، ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا! اللہ تعالٰی شعبان کی پندرہویں شب ظہور فرماتا ہے اور مشرک و چغل خور کے علاوہ سب کی بخشش فرمادیتا ہے۔
(سنن ابن ماجہ صفحہ ٩٩)

شعبان میں حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا روزے رکھنا



ام المؤمنین سیدہ عائشہ الصدیقہ رضی اللہ تعالٰی عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام مہینوں میں شعبان کے روزے زیادہ پسند تھے، پھر اسے رمضان سے ملادیا کرتے۔ 
 (جامع الترمذی جلد اول، صفحہ ٢٧٥، سنن ابو داؤد ، جلد اول صفحہ ٣٣٧، سنن ابن ماجہ صفحہ١١٩)

دنیا اور عورت آزمائش


اس نے کہا تم میں پہلی سی بات نہیں

اس نے کہا تم میں پہلی سی بات نہیں
میں نے کہا زندگی میں تیرا ساتھ نہیں

اس نے کہا اب بھی کسی کی آنکھوں میں ڈوب جاتے ہو
میں نے کہا اب کسی آنکھ میں وہ گہرائی نہیں

اس نے کہا کیوں اتنا ٹوٹ کر چاہا مجھے
میں نے کہا انسان ہوں پتھر تو نہیں

اس نے کہا کیا میں بے وفا ہوں
میں نے کہا مجھے اب وفا کی تلاش ہی نہیں

اس نے کہا بھول جاؤ گے مجھ کو ساقی
میں نے کہا تم حقیقت ہو کوئی خواب نہیں

پیر, جون 25, 2012

وہ بھی حکمران تھے


جمعہ کے دن کے اعمال

اے ایمان والو! جب جمعہ کے دن (جمعہ کی) نماز کے لئے اذان دی جائے تو فوراً اللہ کے ذکر (یعنی خطبہ و نماز) کی طرف تیزی سے چل پڑو اور خرید و فروخت (یعنی کاروبار) چھوڑ دو۔ یہ تمہارے حق میں بہتر ہے اگر تم علم رکھتے ہو۔ 
(الجمعة، 62 : 9)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’جمعہ کے دن مجھ پر کثرت سے درود بھیجا کرو اس روز درود میں فر شتے حاضر ہو تے ہیں اور درود میرے حضور ہیش کیا جاتا ہے‘‘۔ 
(ابن ماجہ )

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث مبارکہ ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جس شخص نے وضو کیا اور اچھی طرح سے وضو کیا، پھر جمعہ پڑھنے آیا اور خاموشی سے خطبہ سنا تو اس کے اس جمعہ سے لے کر گزشتہ جمعہ تک اور تین دن زائد کے گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں‘‘۔
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل من استمع وأنصت فی الخطبة، 2: 587، رقم: 857

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جب جمعہ کا دن آتا ہے تو مسجد کے ہر دروازہ پر فرشتے آنے والے کو لکھتے رہتے ہیں۔ جو پہلے آئے اس کو پہلے لکھتے ہیں اور جب امام (خطبہ کے لیے) بیٹھ جاتا ہے تو وہ اعمال ناموں کو لپیٹ لیتے ہیں اور آکر خطبہ سنتے ہیں۔ جلدی آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو اللہ تعالٰی کی راہ میں ایک اونٹ صدقہ کرتا ہے، اس کے بعد آنے والا اس شخص کی طرح ہے جو ایک گائے صدقہ کرتا ہے۔ اس کے بعد والا اس شخص کی مثل ہے جو مینڈھا صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو مرغی صدقہ کرے پھر اس کی مثل ہے جو انڈہ صدقہ کرے‘‘۔
مسلم، الصحيح، کتاب الجمعة، باب فضل يوم الجمعة، 2: 587، رقم: 856

حضرت اوس بن اوس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے جمعہ کے دن غسل کیا اور جلدی (مسجد) میں حاضر ہوا اور امام کے قریب ہوکر خاموشی کے ساتھ غور سے خطبہ سنا تو اس کے لیے ہر قدم کے بدلے ایک سال کے روزوں اور قیام کا ثواب ہے‘‘۔
ترمذی، الجامع الصحيح، ابواب الجمعة، باب ما جاء فی فضل الغسل يوم الجمعة، 1: 505، رقم: 496

جمعہ کا دن ہفتے کے سارے دنوں کا سردار ہے، ایک حدیث میں ہے کہ سب سے بہتر دن جس پر آفتاب طلوع ہوتا ہے، جمعہ کا دن ہے۔ بہت سی احادیث میں یہ مضمون ہے کہ جمعہ کے دن میں ایک ایسی گھڑی ہے کہ اس پر بندہٴ مومن جو دُعا کرے قبول ہوتی ہے۔ 

1) صبح عام دنوں سے کچھ پہلے اٹھنا
2) غسل کرنا
3)صاف کپڑے پہننا
4) مسجد میں جلد جانے کی فکر کرنا
5) مسجد پیدل جانا
6) امام کے قریب بیٹھنے کی کوشش کرنا
7) اگر صفیں پُر ہوں تو صفوں کو پھاند کرآگے نہ جانا
8) اپنے کپڑوں سے یا بالوں سے لہو ولعب نہ کرنا
9) خطبہ غور سے سننا

گھر میں بچوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر

بچے چھوٹے ہوں یا بڑے آرام سے نہیں بیٹھتے، ہر وقت کچھ نہ کچھ کرنے کی جستجو میں رہتے ہیں، اسی لئے خواتین خاص طور پر مائیں چھوٹے بچوں کے بارے میں کافی پریشان رہتی ہیں، کیوں کہ ناسمجھی کی بنا پر وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں جو نہ صرف ان کی ذات کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے بلکہ بڑوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بھی ہوتا ہے۔ گھر میں بچوں کو مختلف اشیاء سے دور رکھنا بہت ضروری ہے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی سے بڑے نقصان کا بہت زیادہ اندیشہ ہوسکتا ہے۔

 بچوں کے حوالے سے گھر میں بعض کاموں میں احتیاط بہت ضروری ہوتی ہے۔ جیسے ادویات اور دیگر گھریلو استعمال کی چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا نہایت ضروری ہے۔ ادویات کے لیبل پر لکھا ہوتا ھے کہ ’’دوائی بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں‘‘، کوئی بھی دوائی یا گولیاں اتنا انچا رکھنی چاہئے کہ بچوں کا ہاتھ اس تک نہ پہنچے۔ دوائی کے علاوہ اور بھی بہت سی احتیاطی تدابیر ہیں جو نہ کرنے سے چھوٹے یا ناسمجھ بچوں کو نقصان کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ جیسے کچن میں چُھری بے احتیاطی میں ایسی جگہ رکھ دینا جہاں سے بچے اٹھا سکتے ہیں۔ خواتین کھانا بناتے وقت چُھری، چمچ وغیرہ رومال پر رکھ دیتی ہیں یا ان اشیاء کا نوک دار حصہ باہر کی طرف کرکے رکھ دیتی ہیں، یا اسی طرح کمرے میں یا کام کرنے کی جگہ قینچی کا نوک دار حصہ باہر کی طرف رکھ دیتی ہیں۔ اس طرح بے دھیانی میں بچوں کو نقصان ہوسکتا ہے۔ ان اشیاء کے علاوہ سٹیل کی دیگر ایسی اشیاء جو نقصان دہ ہوتی ہیں کا رُخ یا منہ ہمیشہ دیوار کی طرف ہونا چاہئے۔ گھروں میں چار کونوں والی میز بھی بچوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ھے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی یا لاپرواہی سے نتیجہ بہت غلط نکل سکتا ہے اس لئے اس طرف توجہ کی ضرورت ہے۔

بچے عموماً ہر چیز کھانے اور منہ میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے بچوں کو کھیلنے کے لئے ہر گز ایسی کوئی چیز نہ دیں جو اس کے منہ میں پھنس جانے کا خطرہ ہو۔ جب بھی خواتین کوئی کام کررہی ہوں تو انہیں چاہیے کہ کام میں دھیان کے ساتھ ساتھ اپنی توجہ بچوں پر بھی رکھیں تاکہ بچہ کوئی ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جو اس کے لئے نقصان دہ اور بڑوں کے لئے پریشانی کا باعث بن جائے۔

اس کے علاوہ گرم ماچس، لائٹر برتن، اشیاء اور مائع یعنی پانی اور دودھ وغیرہ ہمیشہ اونچی جگہ رکھیں اور یہ یقین کرلیں کہ بچوں کا ہاتھ وہاں نہ پنچ سکے گا، اس حوالے سے معمولی بے احتیاطی نہ کریں یا رسک نہ لیں کہ بچے کھیل رہے ہیں یا سوئے ہوئے ہیں۔

بہت چھوتے بچے جنہوں نے ابھی چلنا شروع کیا ہے، ان کے حوالے سے یہ احتیاط بہت ضروری ہے کہ بالٹی یا ٹب پانی سے بھر کر کھلی جگہ نہ رکھا جائے۔ اگر مجبوراً ایسا کرنا پڑے تو بالٹی ڈھکن کے ساتھ سختی سے بند کرکے یا کسی کمرے میں رکھیں اور دروازہ بند کرکے لاک کردیں۔

ہفتہ, جون 23, 2012

مسواک کرنے کی فضیلت


مسواک حق تعالیٰ کی خوش نودی کا ذریعہ ہے

حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”مسواک منہ کی پاکیزگی اور رب کی خوش نودی کا ذریعہ ہے“۔ (اخرجہ احمد۔ ۳۰۱)

عورتیں مردوں پر کس طرح اثر انداز ہوسکتی ہیں


تیسرا کلمہ



عشق کر اور کر کے ہار جا


میرے چارہ گر


مجھے تلاش ہے اس کی جو میرے جیسا ہو

نہ وہ فرشتہ ہو نہ فرشتوں جیسا ہو

مجھے تلاش ہے اس کی جو میرے جیسا ہو

میرے خلوص کو پہچانتا ہو بس کافی ہے

وہ کوئی بھی ہو کہیں بھی ہو کیسا بھی ہو

میری محبت کو پہچان سکے وہ ایسا ہو

میری خاطر مرنے کا حوصلہ بھی رکھتا ہو

اگر کھبی روٹھ جاؤں میں اس سے تو

مسکرا کے منائے وہ ایسا ہو

جو بات کرے وہ نبھا بھی سکے

ارادوں میں وہ اپنی چٹانوں جیسا ہو

دکھوں میں ہنسنے کا ہنر جانتا ہو

اک ایسا ہمسفر جو سمندر کی طرح گہرا ہو

اس کے پیار کی ٹھنڈک ہو میرے لیے ایسی

کہ وہ تو بالکل آسمان کے چاند جیسا ہو

جمعہ, جون 22, 2012

نماز پڑھو اس سے قبل کے نماز پڑھی جائے


تختی 7: افواج پاکستان کی جانب سے ایک اور ٹیبلیٹ متعارف



حال ہی میں ایروناٹیکل کمپلیکس کی جانب سے ’تختی 7‘ کے نام سے ایک نئی ٹیبلیٹ متعارف کروائی گئی ہے۔ جو کہ پچھلی ٹیبلیٹ سے کچھ بہتر ہے۔ اس ٹیبلیٹ کی نمایاں خصوصیات یہ ہیں:

1۔ 1GHz اے آر ایم پراسیسر
2۔ 512MB ریم
3۔ 8GB میموری اور 32GB تک میموری کارڈ کی سہولت
4۔ گوگل اینڈرائیڈ 4.0 آئس کریم سینڈوچ
5۔ ویڈیو کالنگ کیمرہ، 7 انچ لمبی سکرین، وائی فائی اور منی یو ایس بی، جی سینسر، ایچ ڈی ایم آئی

اس ٹیبلیٹ کے حوالے سے پہلے یہ افواہ بھی گردش کرتی رہی کہ اس میں ڈول کور پروسیسر کا استعمال کیا گیا ہے لیکن بعد ازاں تصدیق کی گئی کہ اس میں سنگل کور پراسیسر ہی نصب ہے۔ PAC Pad 1 ہی کی طرح اس ٹیبلیٹ کی قیمت بھی 15500 روپے مقرر کی گئی ہے۔

ایروناٹیکل کمپلیکس کی جانب سے پیش کی جانے والی یہ ٹیبلیٹ فی الوقت صرف راولپنڈی میں دستیاب ہے اور اس پتہ سے خریدی جاسکتی ہے۔
مکان نمبر 804 گلی نمبر 1، چکلالہ سکیم 3 راولپنڈی۔
فون 0515153958
ای میل sales@cpmc.pk

نوکیا کا پاکستان میں سستا ترین موبائل فون ۔۔۔ صرف 1500 روپے


نوکیا بلاشبہ پاکستان میں سب سے زیادہ مشہور اور قابل اعتماد موبائل فون کمپنی کے طور پر جانی جاتی ہے۔ لیکن گذشتہ چند سالوں میں دیگر کمپنیوں سام سنگ اور چائنہ کے سستے فونز مارکیٹ میں آجانے سے نوکیا فونز کی فروخت میں کافی کمی آئی ہے۔

نوکیا کی جانب سے پاکستان میں کمپنی کی مقبولیت کو برقرار رکھنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کی جارہی ہیں، اسی حوالے سے اب پاکستان میں نوکیا کا سب سے سستا ترین فون نوکیا 103 متعارف کروایا گیا ہے۔ جسکی قیمت 1500 روپے مقرر کی گئی ہے۔

نوکیا کہ مطابق یہ فون ان افراد کے لیے موزوں ترین ہے جو موبائل فون تو رکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کا بجٹ اس بات کی اجازت نہیں دیتا۔

نوکیا 103 بنیادی خصوصیات سے مزین ایک بہترین فون ہے جس میں ٹارچ لائٹ، ایف ایم ریڈیو، ایم پی تھری رنگ ٹونز، گیمز اور سپیکنگ کلاک جیسے کارآمد فیچرز بھی موجود ہیں۔ ان تمام فیچرز کے ساتھ ساتھ فون بہترین بیٹری ٹائمنگ بھی فراہم کرتا ہے۔

یوفون کی بنڈل آفر 5 روپے میں بہت کچھ

یوفون نے پری پیڈ صارفین کے لیے ’’5 کا پنچ‘‘ نامی ایس ایم ایس، ایم ایم ایس اور موبائل انٹرنیٹ بنڈل پیکج متعارف کروایا ہے۔ اس بنڈل پیکج میں 5 روپے بشمول تمام ٹیکسز کی ادائیگی پر صارفین روزانہ 500 ایس ایم ایس، 500 ایم ایم ایس اور 5 ایم بی موبائل انٹرنیٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ آفر حاصل کرنے کے لیے اپنے موبائل سے 100 ملائیں اور سکرین پر ظاہر ہونے والی ہدایات پر عمل کریں یا پھر SUB لکھ کر 5505 پر ارسال کریں۔ آپ اپنے موبائل سے شارٹ کوڈ #5505* ملا کر بھی آفر ایکٹیو کرسکتے ہیں۔

1۔ بقایا ایس ایم ایس، ایم ایم ایس اور انٹرنیٹ کی معلومات کے لیے #706* ملائیں۔

2۔ ایس ایم ایس اور ایم ایم ایس پاکستان میں کسی بھی نیٹ ورک پر استعمال کرسکتے ہیں۔

3۔ 24 گھنٹوں کے بعد سروس دوبارہ حاصل کرنا پڑتی ہے خوب بخود ری سبسکرائب نہیں ہوتی۔