بچے چھوٹے ہوں یا بڑے آرام سے نہیں بیٹھتے، ہر وقت کچھ نہ کچھ کرنے کی جستجو میں رہتے ہیں، اسی لئے خواتین خاص طور پر مائیں چھوٹے بچوں کے بارے میں کافی پریشان رہتی ہیں، کیوں کہ ناسمجھی کی بنا پر وہ کچھ بھی کرسکتے ہیں جو نہ صرف ان کی ذات کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے بلکہ بڑوں کے لئے بھی پریشانی کا باعث بھی ہوتا ہے۔ گھر میں بچوں کو مختلف اشیاء سے دور رکھنا بہت ضروری ہے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی سے بڑے نقصان کا بہت زیادہ اندیشہ ہوسکتا ہے۔
بچوں کے حوالے سے گھر میں بعض کاموں میں احتیاط بہت ضروری ہوتی ہے۔ جیسے ادویات اور دیگر گھریلو استعمال کی چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا نہایت ضروری ہے۔ ادویات کے لیبل پر لکھا ہوتا ھے کہ ’’دوائی بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں‘‘، کوئی بھی دوائی یا گولیاں اتنا انچا رکھنی چاہئے کہ بچوں کا ہاتھ اس تک نہ پہنچے۔ دوائی کے علاوہ اور بھی بہت سی احتیاطی تدابیر ہیں جو نہ کرنے سے چھوٹے یا ناسمجھ بچوں کو نقصان کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ جیسے کچن میں چُھری بے احتیاطی میں ایسی جگہ رکھ دینا جہاں سے بچے اٹھا سکتے ہیں۔ خواتین کھانا بناتے وقت چُھری، چمچ وغیرہ رومال پر رکھ دیتی ہیں یا ان اشیاء کا نوک دار حصہ باہر کی طرف کرکے رکھ دیتی ہیں، یا اسی طرح کمرے میں یا کام کرنے کی جگہ قینچی کا نوک دار حصہ باہر کی طرف رکھ دیتی ہیں۔ اس طرح بے دھیانی میں بچوں کو نقصان ہوسکتا ہے۔ ان اشیاء کے علاوہ سٹیل کی دیگر ایسی اشیاء جو نقصان دہ ہوتی ہیں کا رُخ یا منہ ہمیشہ دیوار کی طرف ہونا چاہئے۔ گھروں میں چار کونوں والی میز بھی بچوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ھے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی یا لاپرواہی سے نتیجہ بہت غلط نکل سکتا ہے اس لئے اس طرف توجہ کی ضرورت ہے۔
بچوں کے حوالے سے گھر میں بعض کاموں میں احتیاط بہت ضروری ہوتی ہے۔ جیسے ادویات اور دیگر گھریلو استعمال کی چیزیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھنا نہایت ضروری ہے۔ ادویات کے لیبل پر لکھا ہوتا ھے کہ ’’دوائی بچوں کی پہنچ سے دور رکھیں‘‘، کوئی بھی دوائی یا گولیاں اتنا انچا رکھنی چاہئے کہ بچوں کا ہاتھ اس تک نہ پہنچے۔ دوائی کے علاوہ اور بھی بہت سی احتیاطی تدابیر ہیں جو نہ کرنے سے چھوٹے یا ناسمجھ بچوں کو نقصان کا اندیشہ ہوسکتا ہے۔ جیسے کچن میں چُھری بے احتیاطی میں ایسی جگہ رکھ دینا جہاں سے بچے اٹھا سکتے ہیں۔ خواتین کھانا بناتے وقت چُھری، چمچ وغیرہ رومال پر رکھ دیتی ہیں یا ان اشیاء کا نوک دار حصہ باہر کی طرف کرکے رکھ دیتی ہیں، یا اسی طرح کمرے میں یا کام کرنے کی جگہ قینچی کا نوک دار حصہ باہر کی طرف رکھ دیتی ہیں۔ اس طرح بے دھیانی میں بچوں کو نقصان ہوسکتا ہے۔ ان اشیاء کے علاوہ سٹیل کی دیگر ایسی اشیاء جو نقصان دہ ہوتی ہیں کا رُخ یا منہ ہمیشہ دیوار کی طرف ہونا چاہئے۔ گھروں میں چار کونوں والی میز بھی بچوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ھے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی یا لاپرواہی سے نتیجہ بہت غلط نکل سکتا ہے اس لئے اس طرف توجہ کی ضرورت ہے۔
بچے عموماً ہر چیز کھانے اور منہ میں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں اس لئے بچوں کو کھیلنے کے لئے ہر گز ایسی کوئی چیز نہ دیں جو اس کے منہ میں پھنس جانے کا خطرہ ہو۔ جب بھی خواتین کوئی کام کررہی ہوں تو انہیں چاہیے کہ کام میں دھیان کے ساتھ ساتھ اپنی توجہ بچوں پر بھی رکھیں تاکہ بچہ کوئی ایسی حرکت نہ کر بیٹھے جو اس کے لئے نقصان دہ اور بڑوں کے لئے پریشانی کا باعث بن جائے۔
اس کے علاوہ گرم ماچس، لائٹر برتن، اشیاء اور مائع یعنی پانی اور دودھ وغیرہ ہمیشہ اونچی جگہ رکھیں اور یہ یقین کرلیں کہ بچوں کا ہاتھ وہاں نہ پنچ سکے گا، اس حوالے سے معمولی بے احتیاطی نہ کریں یا رسک نہ لیں کہ بچے کھیل رہے ہیں یا سوئے ہوئے ہیں۔
بہت چھوتے بچے جنہوں نے ابھی چلنا شروع کیا ہے، ان کے حوالے سے یہ احتیاط بہت ضروری ہے کہ بالٹی یا ٹب پانی سے بھر کر کھلی جگہ نہ رکھا جائے۔ اگر مجبوراً ایسا کرنا پڑے تو بالٹی ڈھکن کے ساتھ سختی سے بند کرکے یا کسی کمرے میں رکھیں اور دروازہ بند کرکے لاک کردیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔