بھارتی ریاست راجستھان کے گاﺅں ڈوسا میں پنچائیت نے لڑکیوں کے موبائل فون استعمال کرنے اور حجاب کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گاﺅں کے کسی شخص نے جرگے کے اس فیصلے کے خلاف شکایت درج نہیں کرائی۔ پنچائیت میں شامل بزرگوں نے موقف اختیار کیا کہ جن لڑکیوں کے پاس موبائل فون ہیں وہ لڑکوں سے باآسانی رابطہ کرسکتی ہیں جس سے مختلف النوع مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ آگے چل کر ان کے اہل خانہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
پنچائیت میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ لڑکیوں کو حجاب پہنے سے بھی روکا جائے کیوں کہ حجاب کی آڑ میں وہ باآسانی اپنی شناخت چھپا لیتی ہیں اور باہر گھومنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ہفتے گاﺅں کی ایک لڑکی دوسرے گاﺅں کے لڑکے کے ساتھ بھاگ گئی تھی جس کے بعد یہ جرگہ منعقد کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پنچائیت کے اس فیصلے کے خلاف کسی نے شکایت درج نہیں کرائی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔