حج کے موقع پر ہر سال کی طرح اس بار بھی 9 ذوالحج بروز جمعرات خانہ کعبہ کا غلاف تبدیل کیا گیا۔ غلاف کعبہ ساڑھے چھ سو کلو گرام سے زائد خالص ریشم سے تیار کیا گیا، جس پرتقریباََ ڈیڑھ سو کلوگرام سونے و چاندی سے بیت اللہ کی حرمت، حج کی فرضیت اور فضیلت کے بارے میں قرآنی آیات کشیدہ ہیں۔
سعودی حکام کے مطابق ’دارالکسوہ‘ فیکٹری میں تیار کیے جانے والے اس غلاف پر دو کروڑ سعودی ریال لاگت آئی ہے۔ اس کا حجم 657 مربع میٹر اور یہ 47 حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ہرحصے کی لمبائی 14 میٹر جبکہ چوڑائی 95 سینٹی میٹر ہوتی ہے۔
حسب روایت پُرانے غلاف کعبہ کے حصے بیرونی ممالک سے آنے والے سربراہان مملکت اور معززین کو بطور تحفہ تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔ 1962ء میں غلاف کعبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ غلاف کی تبدیلی کا عمل چھ گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے اور تاریخی اعتبار سے کعبۃ اللہ پر سب سے پہلا غلاف اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت اسماعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔
غلاف کعبہ تبدیل
حسب روایت پُرانے غلاف کعبہ کے حصے بیرونی ممالک سے آنے والے سربراہان مملکت اور معززین کو بطور تحفہ تقسیم کر دیے جاتے ہیں۔ 1962ء میں غلاف کعبہ پاکستان میں تیار کیا گیا تھا۔ غلاف کی تبدیلی کا عمل چھ گھنٹوں میں مکمل ہوتا ہے اور تاریخی اعتبار سے کعبۃ اللہ پر سب سے پہلا غلاف اس کی تعمیر مکمل ہونے کے بعد حضرت اسماعیل علیہ السلام نے چڑھایا تھا۔
غلاف کعبہ تبدیل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔