سینئر وزیر خیبر پختونخوا بشیر بلور نے سرکاری طور پر صوبہ خیبر پختونخوا میں اتوار کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مسجد قاسم خان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس مرتبہ مسجد قاسم خان کے مفتی پاپلزئی کے اعلان سے قبل سرکاری زونل کمیٹی نے بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی سے اختلاف کیا۔ اس سے ثابت ہوگیا کہ مرکزی کمیٹی ہمارے صوبے کی شہادتوں کو قبول نہیں کرتی۔ ہمیں بنوں ڈیرہ اسماعیل خان اور مردان سے شوال کا چاند نظر آنے کی شہادتیں موصول ہوئیں ہیں لہٰذا خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری طور پر صوبہ خیبر پختونخوا میں عیدالفطر منانے کا اعلان کردیا ہے۔ خیبر پختونخوا کی سرکاری زونل کمیٹی نے کہا کہ ہمارے پاس 18شہادتیں ہیں لیکن مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ہمارا رابطہ ہونے سے قبل ہی اجلاس ختم کردیا۔ قبل ازیں مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے اعلان کیا کہ چاند نظر آنے کی کہیں سے بھی قابل قبول اور شرعی شہادت موصول نہیں ہوئی لہٰذا عیدالفطر بروز پیر منائی جائے گی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق بھی ہفتہ کے روز پورے پاکستان میں کہیں بھی چاند نظر آنے کا امکان نہیں کیونکہ چاند کی عمر پوری ہی نہیں ہوئی کہ وہ پاکستان میں ہفتہ کے روز نظر آسکتا۔ زونل کمیٹی نے شہادتوں کی بنیاد پر صوبائی حکومت سے عید کا اعلان کرنے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی ارکان نے صوبائی وزیر مذہبی امور نمروز خان سے بھی رابطہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مرکزی کمیٹی نے ان کی بات نہیں سنی اور ان کے پاس شہادتوں کی بنیاد پر صوبائی حکومت عیدالفطر منانے کا اعلان کرے۔ مسجد قاسم علی پشاور میں غیرسرکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس کی طرف سے مولانا شہاب الدین پوپلزئی نے آج اتوار 19اگست کو عیدالفطر منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ انہیں شوال کا چاند نظر آنے کی 24شہادتیں موصول ہوئی ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔