اختتامی تقریب کا منظر |
27 ویں اولمپک گیمز اتوار کو رنگارنگ اور دلکش تقریب میں امریکا کی برتری کے ساتھ ختم ہوگئے ہیں۔ امریکا نے 46 گولڈ، 29 سلور اور 29 برانز میڈلز کے ساتھ مجموعی طور پر 104 تمغے حاصل کئے، چین 38 گولڈ، 27 سلور، 22 برانز میڈل کے ساتھ دوسرے نمبرپر رہا، میزبان برطانیہ 29 گولڈ، 17 سلور اور 19 برانز میڈل حاصل کرکے تیسرے نمبر پر رہا۔ ان کھیلوں میں پاکستان کوئی تمغہ حاصل نہیں کرسکا اور اس کے ارکان خالی ہاتھوں کے ساتھ 15 اگست کو وطن واپس آئیں گے۔ ہاکی میں پاکستان نے ساتویں پوزیشن حاصل کی۔ امریکا کے پیراک مائیکل فیلپس نے سب سے زیادہ 6 طلائی تمغے حاصل کئے۔ جمیکا کے ایتھلیٹ یوسین بولٹ نے 3 طلائی تمغے حاصل کئے۔ سونے کے تمغوں پر امریکا اور چین کی واضح برتری میں ہونے والی دلفریب اختتامی تقریب میں اگلے اولمپک گیمز 2016 کے میزبان شہر ری ڈی جینرو کے نیر ایڈورڈ وپاٹس کے حوالے کیا گیا۔
3 گھنٹے پر محیط خوب صورت اور دل لبھا تقریب میں برطانوی موسیقی کے 50 سالہ سفر پر روشنی ڈالی گئی۔ 36 ہزار فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ لندن اولمپک گیمز میں حصہ لینے والے ملکوں کے ایک ایک ایتھلیٹ اپنے ملکوں کے قومی پرچم تھامے اختتامی مارچ پاسٹ میں شریک ہوئے۔ پاکستان کا پرچم قومی ہاکی ٹیم کے کپتان سہیل عباس کے ہاتھ میں تھا۔ اختتامی تقریب میں آتش بازی کے دلکش مظاہرے نے سٹیڈیم میں موجود شائقین اور ٹی وی پر دیکھنے والے اربوں ناظرین کو دم بخود کردیا۔ اختتامی تقریب کے موقع پر سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے۔ ہزاروں تماشائی ہدایت کے مطابق تقریب کے آغاز سے 3 گھنٹے قبل سٹیڈیم پہنچ گئے تھے۔
لورا اسا دواس |
کھیلوں کے آخری روز 15 گولڈ میڈلز کا فیصلہ ہوا۔ مجموعی طور پر 302 گولڈ میڈلزکا فیصلہ کیا گیا۔ لندن اولمپک کا پہلا تمغہ چین کی شوٹر ای سلنگ اور آخری تمغہ لیتھونیا کی لورا اسا دواس کینی کے حصے میں آیا۔ انہوں نے ماڈرن پینٹاتھلون میں حاصل کیا۔ لندن اولمپک کا پہلا اور آخری تمغہ خواتین کے حصے میں آیا، یہ واحد اولمپک گیمز تھے جس میں خواتین کی تعداد 40 فیصد سے زیادہ رہی۔ دنیا کے ہر ملک کی خواتین کھلاڑیوں نے پہلی بار اولمپک کھیلوں میں حصہ لیا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔