مغربی یورپی سائنس دان تین ہزار طلباء کا معائنہ کرکے اس نتیجے میں پہنچے ہیں کہ چیونگ گم یادداشت کے لیے خطرناک ہے۔ طلباء کو دو گروپوں میں منقسم کردیا گیا تھا جن میں سے ایک گروپ کے شرکاء نے معائنہ کے دوران چیونگ گم استعمال کی جبکہ دوسرے گروپ کے شرکاء اس سے گریزاں رہے۔ معلوم ہوا کہ چیونگ گم کا استعمال طلباء کو متوجہ ہونے اور معلومات یاد رکھنے سے روک دیتا ہے۔ مزید برآں سائنس دانوں نے بتایا کہ پیڑ ہلانے اور اونگلیوں سے دستک دینے جیسی بلا سوچے کئے جانے حرکتوں سے بھی یادداشت کے اعمال پر منفی اثر پڑتا ہے۔
چیونگ گم یادداشت کے لیے خطرناک ہے
چیونگ گم یادداشت کے لیے خطرناک ہے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں
آپ کی رائے باعث مسرت لیکن موقف کا غیر اخلاقی حصہ حذف کر دیا جائے گا۔